سوال:
مفتی صاحب! ایک اہم مسئلے کے بارے میں شرعی رہنمائی مطلوب ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ میری شادی ہو چکی ہے اور ہمارا ایک نومولود بچہ ہے جو رات کو ہمارے ساتھ ہی سوتا ہے۔ جب زوجین ہمبستری کا ارادہ کریں تو ہمیں یہ مشکل پیش آتی ہے کہ بچہ ہمارے قریب موجود ہوتا ہے اور اسے دوسرے کمرے میں اکیلے سلانے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں کیا کیا جائے؟ کیا بچے کے سامنے ہمبستری کی اجازت ہے یا نہیں؟ یا اس موقع پر بچے کو کیا طریقہ اختیار کرتے ہوئے محفوظ رکھا جائے؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں نومولود بچے کے قریب حقوقِ زوجیت ادا کرنے کی گنجائش ہے، لیکن حیاء کا تقاضہ یہ ہے کہ ایسی صورت میں جتنا ہوسکے بچے سے فاصلہ پر رہ کر پردہ کے ساتھ وظیفہ زوجیت کو ادا کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الموسوعة الفقھیة الکویتیة: (17/44، ط: دار السلاسل)
ويكره للرجل وطء حليلته بحيث يراهما أو يسمع حسهما أو يحس بهما أحد غير طفل لا يعقل، ولو رضي الزوجان، وذلك إذا كانا مستوري العورة، وإلا حرم مع انكشاف العورة.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی