سوال:
اگر کسی عورت کو طلاق کا مطالبہ کرنے پر طلاق دے دی جائے تو اُس کے حق مہر کے بارے آپ حضرات کی کیا رائے ہے؟
حق مہر کی رقم ابھی باقی ہے، مطالبہ طلاق پر طلاق ہوجانے کے بعد وہ ادا کرنی ہے یا نہیں؟ رہنمائی فرمادیں۔
جواب: عورت کی جانب سے محض طلاق کا مطالبہ کرنے سے مہر ساقط نہیں ہوتا، مہر اس وقت ساقط ہوتا ہے جب اس کی جانب سے یہ وضاحت کی جائے کہ "میرے حق مہر کے عوض مجھے طلاق دو"۔
لہٰذا پوچھی گئی صورت میں چونکہ عورت کی جانب سے طلاق کے مطالبے میں مہر کے عوض ہونے کے الفاظ نہیں ہیں، اس لیے شوہر پر حق مہر کی ادائیگی لازم ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندية: (303/1، ط: دار الفكر)
(الفصل الثاني فيما يتأكد به المهر والمتعة) والمهر يتأكد بأحد معان ثلاثة: الدخول، والخلوة الصحيحة، وموت أحد الزوجين سواء كان مسمى أو مهر المثل حتى لا يسقط منه شيء بعد ذلك إلا بالإبراء من صاحب الحق، كذا في البدائع.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی