سوال:
مفتی صاحب! میں نے اپنی بچی کے لیے ماہا نام رکھنے کا سوچا ہے، براہ کرم اس کا معنی بتادیں۔
جواب: "مَاہَا" (Maahaa) لفظ میں کئی احتمالات ہیں:
1) اگر اس کو فارسی لفظ مانا جائے تو اس صورت میں یہ "ماہ" سے ہے، جس کے معنی ہیں: چاند اور مہینہ۔
2) اور اگر اس کو عربی لفظ مانا جائے تو اس صورت میں اس کے معنی "بے وقوف ہونا کمزور ہونا" یا "زور سے ہنسنے اور قہقہ لگانے" کے آتے ہیں.
مذکورہ بالا معنوں میں سے پہلے (فارسی) معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھا جاسکتا ہے، لیکن دوسرے (عربی) معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا درست نہیں ہے، اس لیے بہتر یہ ہے کہ اس نام کے بجائے بچی کا نام ازواج مطہرات یا دیگر صحابیات رضوان اللہ علیہن کے ناموں میں سے کسی کے نام پر رکھ لیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فیروز اللغات: (ص: 610، ط: فیروز سنز)
ماہ:
1) قمر، چاند
2)مہینہ۔
القاموس الوحید:(ص:140، ط: ادارہ اسلامیات)
أَھَی: زور سے ہنسنا، قہقہ لگانا
وفیه ایضاً:(ص:1906، ط: ادارہ اسلامیات)
وَھَیَ: بے وقوف ہونا، کمزور ہونا۔
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی