عنوان: شوہر کا بیوی کو تین مرتبہ یہ کہنے "میں تمہیں طلاق دیتا ہوں" کا حکم (21308-No)

سوال: میں سنی ہوں اور سعودی عرب میں رہتا ہوں، میں تعریف کے لحاظ سے حنفی ہوں، لیکن میں عام طور پر وہی عمل کرتا ہوں جو لوگ سعودی عرب میں اسلامی طور پر عام طور پر کرتے ہیں۔ ہم میاں بیوی اکثر چھوٹی چھوٹی باتوں پر جھگڑتے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ میری بیوی زیادہ مطالبات کرتی ہے۔ گزشتہ رات اسی قسم کی لڑائی کے دوران میں نے 10 سے 15 سیکنڈ میں تین بار کہا "میں تمہیں طلاق دیتا ہوں"۔ ہماری ایک بیٹی ہے اور میری بیوی حاملہ بھی ہے اور اس کا تیسرا مہینہ چل رہا ہے۔ ہم دونوں ایک دوسرے کو مزید موقع دینا چاہتے ہیں، تاکہ صلح ہو سکے اور کوشش ہے کہ ہم ایک اچھی زندگی گزار سکیں۔ براہ کرم آپ رہنمائی فرمائیں کہ اب کیا امکانات ہیں؟ ہماری طلاق ہوئی ہے یا نہیں ہوئی؟

جواب: سوال میں پوچھی گئی صورت میں شوہر کا اپنی بیوی کو تین مرتبہ مذکورہ الفاظ "میں تمہیں طلاق دیتا ہوں" کہنے سے عورت پر تین طلاقیں واقع ہوکر حرمت مغلظہ ثابت ہوگئی ہے، اب نہ رجوع ہوسکتا ہے اور نہ ہی دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے۔
ہاں! اگر عورت وضع حمل کے بعد کسی اور مرد سے نکاح کرے اور اس سے ازدواجی تعلقات قائم کرے، پھر وہ اسے اپنی مرضی سے طلاق دیدے یا اس کا انتقال ہوجائے تو پھر وہ عورت عدت گزار کر اگر آپ سے نکاح کرنا چاہے تو کرسکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرۃ، الایة: 230)
فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ ؕ فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِمَا أَنْ يَتَرَاجَعَا إِنْ ظَنَّا أَنْ يُقِيمَا حُدُودَ اللَّهِ ؕ وَتِلْكَ حُدُودُ اللَّهِ يُبَيِّنُهَا لِقَوْمٍ يَعْلَمُونَ o

صحیح البخاری: (باب من أجاز طلاق الثلاث، رقم الحدیث: 5261، ط: دار طوق النجاة)
عن عائشة، أن رجلا طلق امرأته ثلاثا، فتزوجت فطلق، فسئل النبي صلى الله عليه وسلم: أتحل للأول؟ قال: «لا، حتى يذوق عسيلتها كما ذاق الأول».

الھندیة: (528/1، ط: دار الفکر)
وعدة الحامل أن تضع حملها كذا في الكافي.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 108 Sep 23, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.