سوال:
جب کوئی بچہ قرآن شریف حفظ یا ناظرہ مکمل کرتا ہے تو "آمین" کی جاتی ہے، کیا یہ بدعت ہے؟
جواب: واضح رہے کہ ختم قرآن کے موقع پر خوشی و مسرت کا اظہار کرنا صحابہ کرامؓ کے عمل سے ثابت ہے، چنانچہ ایک روایت میں منقول ہے کہ"حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے سورہ بقرہ بارہ سال میں سیکھی تھی، جب اسے پورا کیا تو اونٹ قربان کیا"۔ (شعب الایمان، حدیث نمبر: 1805)
چونکہ بچے کا قرآن مجید ختم کرنا بچے اور اس کے والدین کے لیے دنیا و آخرت کی سعادت مندی ہے، لہذا اس موقع پر اگر کوئی شخص اپنی خوشی اور رضامندی سے اپنی وسعت کے مطابق نام و نمود سے بچتے ہوئے دعوت کا انتظام کرے تو شرعاً اس کی اجازت ہے، بشرطیکہ اسے لازم سمجھ کر رسم نہ بنا لیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المنثور: (54/1، ط: دار الفکر)
أخرج الخطیب في رواة مالک والبیہقي في شعب الإیمان عن ابن عمر قال: تعلم عمر البقرة في اثنتي عشرة سنة فلما ختمہا نحر جزوراً۔
واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی