سوال:
مفتی صاحب ! محرم مستورات وہ کہلاتی ہیں،جن سے نکاح نہیں ہوسکتا ہو اور بیوی کو بھی محرم کہتے ہیں اور یہ بھی کہتے ہیں کہ بیوی کے مرنے کے بعد شوہر اس کا چہرہ نہیں دیکھ سکتا ہے، اس لیے کہ وہ غیر محرم ہوجاتا ہے، اس کی وضاحت فرمادیں کہ محرم کا لفظ کس معنی میں استعمال ہوتا ہے؟
جواب: عورت کا محرم ہر وہ آدمی ہے، جس سے اُس عورت کا نکاح جائز نہ ہو، جیسے عورت کا باپ، دادا، پردادا، حقیقی ماموں، نانا، پرنانا اور عورت کا بھائی، بھتیجا اور اس کی اولاد، اور جن سے نکاح جائز ہو، عورت کے لیے نامحرم ہیں۔
محرم ہونے کے تین اسباب ہیں :
1۔ نَسَب کی بنا پر، جن سے ہمیشہ کے لئے نکاح حرام ہو۔
2۔رَضاعت یعنی دودھ کے رشتے کی بِنا پر جن سے نِکاح حرام ہو
3۔مُصاہَرَت:یعنی سُسرالی رِشتےکی وجہ سے جن سے نکاح حرام ہو، جیسے سُسر کے لئے بہو یا ساس کے لئے داماد۔
چونکہ بیوی ان تین اقسام میں سے میں سے کسی قسم میں نہیں آتی ہے، اس لیے شوہر بیوی کا محرم نہیں ہے۔
2۔ آپ کو کسی نے غلط بتایا ہے کہ شوہر کےلیے اپنی بیوی کی وفات کے بعد اس کا چہرہ دیکھنا جائز نہیں ہے۔
واضح رہے کہ شوہر کےلیے اپنی بیوی کی وفات کے بعد اس کا چہرہ دیکھنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (198/2، ط: دار الفکر)
(ويمنع زوجها من غسلها ومسها لا من النظر إليها على الأصح)
حاشیۃ الطحطاوی علی مراقی الفلاح: (کتاب الصلاۃ، باب احکام الجنائز، ص: 572، ط: دار الکتب العلمیة)
"ولایمنع من النظر الیھا فی الاصح".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی