سوال:
مفتی صاحب! معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا حجامہ کروانے کے بعد غسل کرنا ضروری ہے؟ اگر کوئی شخص حجامہ کروانے کے بعد خون وغیرہ صاف کرکے نماز پڑھ لے تو کیا یہ جائز ہے؟ اس کے بارے میں رہنمائی فرما دیجیے۔ جزاکم اللّٰہ خیرا کثیرا
جواب: واضح رہے کہ اگر حجامہ کی جگہ کو کسی پاک گیلے کپڑے وغیرہ سے صاف کر دیا جائے تو وہ جگہ پاک ہو جائے گی، اس لیے حجامہ لگانے کے بعد غسل کرنا ضروری نہیں ہے، البتہ غسل کرنا مستحب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فتاوى قاضي خان: (85/1، ط: مكتبة رشيدية)
والبدن لا يطهر من جميع ذلك الا بالغسل ولو مسح موضع الحجامة ثلاث مرات بثلاث خرق مبلولة قد مر قبل هذا أنه يجوز إذا كان الماء متقاطرا.
الهندية: (43/1، ط: دار الفكر)
إذا مسح موضع المحجمة بثلاث خرقات رطاب نظاف أجزأه عنالغسل؛ لأنه يعمل عمل الغسل. كذا في محيط السرخسي.
الدر المختار مع رد المحتار: (170/1، ط: دار الفكر)
(وندب لمجنون أفاق)... (وعند
حجامة)
قوله (وعند حجامة) اي عند الفراغ منها امداد لشبهة الخلاف بحر.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی