عنوان: بیوی تین طلاق کا دعویٰ کرے اور شوہر تین طلاق کا منکر ہو (2185-No)

سوال: السلام علیکم ! مفتی صاحب ! شوہر کہہ رہا ہے کہ میں نے ایک طلاق دی تهی، جبکہ بیوی کا کہنا ہے کہ تین طلاقیں دی تهیں، کس کا قول معتبر ہوگا؟ جلدی جواب چاہیے

جواب: اگر بیوی تین طلاق کا دعویٰ کرے ،اور اُس کے پاس اپنے دعویٰ پر دو شرعی گواہ نہ ہوں، اور شوہر قسم کھاکر صرف ایک طلاق کا اقرار کرے ، تو اِس صورت میں صرف ایک طلاق کے وقوع کا حکم لگایا جائے گا، البتہ اگر بیوی نے تین طلاق کو اپنے کانوں سے سنا ہے تو اُسے چاہئے کہ شوہر کو اپنے اوپر قدرت نہ دے، اور کسی بھی طرح اُس سے چھٹکارا حاصل کرلے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (کتاب الطلاق، باب الصریح، 251/3)
والمرأۃ کالقاضي إذا سمعتہ أو أخبرہا عدل لا یحل لہا تمکینہ ۔

و فیہ ایضاً: (کتاب الطلاق، باب الصریح، 463/4، ط: زکریا)
وفي البزازیۃ عن الأوزجندي : أنہا ترفع الأمر للقاضي ، فإن حلف ولا بینۃ لہا فالإثم علیہ ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2165 Sep 28, 2019
biwi / wife teen / three talaq ka dawa kare / karey or shohar / husband teen / three talaaq ka munkar ho, The wife claims three divorces and the husband denies three divorces

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.