عنوان: بیوی کا اپنے شوہر سے محبت کرنے کے کیا معنی ہے؟ نیز بیوی کا شوہر کی اجازت کے بغیر تعلیم کے لیے جانا (22440-No)

سوال: السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ! مفتی صاحب! براہ کرم روشنی ڈالیے گا کہ اللہ پاک کو ایک بیوی سے شوہر کے لئے اطاعت و فرمانبرداری درکار ہے یا محبت درکار ہے؟ یعنی اگر کوئی بیوی شوہر کی اطاعت و فرمانبرداری کا لیول پورا کرے، لیکن محبت نہ کرے تو محبت نہ کرنے پر آخرت میں اس کے نمبر تو نہیں کٹیں گے؟
تنقیح: محترمہ! اس سوال میں بیوی کے اطاعت کرنے کے باوجود محبت نہ کرنے سے کیا مراد ہے؟ کیا وہ کسی اور محبت کرتی ہے؟ اس وضاحت کے بعد ہی آپ کے سوال کا جواب دیا جاسکے گا۔
جواب تنقیح: مفتی صاحب! بیوی کسی اور سے محبت نہیں کرتی الحمدللہ! اپنے اللہ سے ڈرتی ہے مگر شوہر کی کچھ باتوں کی وجہ سے وہ اس سے محبت نہیں کر پاتی، اگر کسی کام کو وہ اپنی خوشی سے کرنا چاہتی ہے لیکن اس کے شوہر کی مرضی نہیں ہے (ہفتہ وار تعلیم کے لیے اتوار کو نکلنا)اور میرا تبلیغی جماعت میں منسلک رہنا تو کیا اس میں ان کی اطاعت اپنا دل توڑ کر کرے؟

جواب: واضح رہے کہ ہر انسان اپنی وسعت اور بساط کی حد تک مکلّف ہے، لہٰذا اگر بیوی اپنی بَساط کی حد تک شوہر کی عزت کرتی ہے اور جائز کاموں میں شوہر کی اطاعت و فرمانبرداری کرتی ہے اور غیر مرد کا خیال دل میں نہیں لاتی ہے تو ایسی عورت شوہر کے حقوق کو ادا کرنے والی شمار ہوگی اور آخرت میں شوہر کی فرمانبردار کہلائے گی، اور یہی اس کی محبت کی علامت ہے۔ شوہر کو بھی معاملات، حقوق اور انداز و اطوار میں بیوی کے ساتھ اخلاق سے پیش آنا چاہیے، بلا وجہ روک ٹوک نہیں کرنی چاہیے، تاکہ بیوی کے دل میں شوہر کے ساتھ محبت میں اضافہ ہو۔
تبلیغی جماعت سے منسلک رہنا بذاتِ خود اچھا کام ہے، تاہم محبت میں کمی کردینے سے مسائل حل نہیں ہوتے، بیوی کو چاہیے کہ محبت اور حکمت وبصیرت کے ساتھ شوہر کو تبلیغ کے فضائل اور اہمیت بتاکر قائل کرنے کی کوشش کرے اور شوہر کی اجازت کے بغیر باہر نہ جائے، باقی دلوں کا مالک اللہ پاک کی ذات ہے، لہذا اصل یہ ہے کہ کثرت سے اللہ تعالی سے دلوں کے بدلنے کی دعا مانگی جائے، ان شاء اللہ معاملات میں رفتہ رفتہ بہتری ہو جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مجمع الزوائد و منبع الفوائد: (رقم الحديث: 7634، 306/4، ط: مكتبة القدسي)
عن عبد الرحمن بن عوف قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: «إذا صلت المرأة خمسها وصامت شهرها وحفظت فرجها وأطاعت زوجها قيل لها: ادخلي من أي أبواب الجنة شئت».
رواه أحمد، والطبراني في الأوسط، وفيه ابن لهيعة، وحديثه حسن، وبقية رجاله رجال الصحيح. وقد تقدم حديث أنس: إذا صلت المرأة خمسها بنحو هذا في الباب الذي قبل هذا.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 25 Oct 30, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.