resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: غلط فہمی کی بنیاد پر دی گئی طلاق بھی واقع ہو جاتی ہے (22483-No)

سوال: جناب مفتی صاحب! میں نے اپنی اہلیہ کو ان کی بڑی بہن کے گھر سے ایک شادی میں شوہر کے بغیر اسلام آباد جانے سے یہ کہہ کر منع کر رکھا تھا کہ ”اگر وہ دوسرے کے گھر سے شوہر کے بغیر اور شوہر کی اجازت کے بغیر شادی میں اسلام آباد جاٸیگی تو میں اس کو تیسری طلاق بھیج دوں گا “ واضح رہے کہ اہلیہ کی مسلسل خودسری کی وجہ سے ماضی میں دو طلاق دیکر عدت ختم ہونے سے پہلے رجوع کرچکا ہوں۔
میری اہلیہ نے 17/9/2024 کو صبح ہی سے اپنی بہن کے گھر جانے کے لیے شادی میں جانے کا اپنا ضروری سامان اور دیگر سامان جس میں شادی کے نئے کپڑے اور زیورات وغیرہ سب اپنی گاڑی میں رکھ لیا تھا۔ یہ دیکھ کر میں غصہ سے دوپہر 02:08 منٹ پر اپنے گھر سے گاڑی لیکر نکل گیا، میرے گھر سے نکلنے کے 02 منٹ بعد ہی  02:10 منٹ پر میری ا ہلیہ بھی گھر سے اپنی بڑی بہن کے گھر چلی گٸی جو کہ کار سے 3-5 منٹ کی دوری پر ہے۔ (وقت کا یہ سارا ریکارڈ میرے گیٹ پر لگے وڈیو کیمرے میں محفوظ ہے)
میں نیے اپنی اہلیہ کو اسی دن دوپہر 02:21 منٹ پرجبکہ وہ اپنی بہن کے گھر پہنچ چکی تھی مندرجہ زیل واٹس ایپ میسیج کیا کہ کچھ باکردار عورتیں ایسی ہوتی ہیں جو گھر بچانے کے لئے اپنے صحیح پر بھی معافی مانگ لیتی ہیں لیکن اللہ معاف کرے تم عورت ہو جس نے 28 سال میں ایک مرتبہ اپنی غلطی کیا بلنڈرز کی بھی معافی نہی مانگی، ”اگر آج تم نے شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے قدم باہر رکھا/ گٸیں تو اللہ کے حکم کے مطابق ایسی عورت کو میری طرف سے تیسری طلاق ہوجاٸیگی“ (میری مراد بہن کے گھر سے تھا چونکہ اپنے گھر سے تو میری اہلیہ دوپہر02:10 پر نکل چکی تھی)
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ میری اہلیہ نیے میرے دوپہر 02:21  منٹ کے مندرجہ بالا واٹس ایپ میسیج کے جواب میں اسی دن دوپہر 02:31 منٹ پر اپنی بہن کے گھر سے مجھے مندرجہ زیل واٹس ایپ میسیج کیا جس میں دیگر باتوں کے علاوہ یہ بھی لکھا کہ ”ابھی تو میں جارہی ہوں“ جس میں آخر میں {اللہ حافظ} بھی لکھا تھا۔ میری اہلیہ کا مکمل میسیج یہ ہے: "آپ بھی معافی مانگ لیں مشروط طلاق دینے پر، میں بھی معافی مانگتی ہوں، ابھی تو میں جارہی ہوں، اللہ تعالی آپ کو بھی ہدایت دے اور مجھے بھی دے۔ اللہ حافظ"
مفتی صاحب! یہ واٹس ایپ میسیج پڑھ کر مجھے لگا کہ میری اہلیہ اپنی بڑی بہن کے گھر سے اب اسلام آباد جارہی ہے چونکہ میری اہلیہ نے اپنی بہن کے ساتھ شادی میں اسلام آباد جانے کے لیے جہاز سے اپنی بھی بکنگ پہلے ہی کرالی تھی، لہذا میں نے اسی دن دوپہر 02:44 منٹ پر اپنی اہلیہ کو اس غلط فہمی کیوجہ سے کہ اب وہ اپنی بہن کےگھر سے ان کے ساتھ اسلام آباد جارہی ہے، مندرجہ زیل واٹس ایپ میسیج بھیج دیا۔
”تمہاری زبان بہت خراب ہے معافی تمہیں مانگنی تھی تم نے معافی بھی نہی مانگی اور گھر (مراد اپنی بہن کے گھر سے) سے بھی نکل گٸیں لہذا یہ طلاق مشروط اسی حد تک تھی جب تک تم گھر (مراد بہن کے گھر) میں تھی، اگر گھر سے نکلنے سے پہلے تم نے میسیج نہی پڑھا یا نکلنے کے بعد پڑھا اور فوری گھر(مراد بہن کے یا اپنے گھر) واپس نہی آٸیں تو میری طرف سے تمہیں تیسری طلاق کنفرم ہے۔"
میری اہلیہ نے میرا مندرجہ بالا دوپہر 02:44 منٹ پر بھیجا ہوا واٹس ایپ میسیج موباٸیل ریکارڈ کے مطابق 05 گھنٹے بعد شام 07:15 پر پڑھا، لیکن گھر واپس نہی آئی جس پر مجھے پختہ یقین ہوگیا کہ وہ اسلام آباد پہنچ چکی ہے۔
میں نے اپنی اہلیہ کو اسی دن یعنی 17 ستمبر 2024 کو شام 05:51 پر مندرجہ ذیل میسیج کیا، یہ میسیج بھی میری اہلیہ نے 07:15 پر پڑھا۔
”تم کو میں نے أخری میسیج 02:44 پر بھیجا جس میں 02:44 تک تمہارے گھر(مراد اپنے یا بہن کے گھر) واپس نہ آنے پر تیسری طلاق کنفرم کردی ہے، اب تم عدت میں ہو اگر عدت میں تم اسلام آباد جاتی ہو (مراد یہ کہ اسلام آباد پہنچ چکی ہو) تو تم اللہ کی مزید گنہگار ہوگی۔"
مندرجہ بالا میسیج کا تعلق اس بات سے تھا کہ چونکہ میری بیوی شوہر کے منع کرنے کے باوجود اسلام آباد چلی گٸ ہے اور میرے طلاق کنفرم کرنیکی وجہ سے عدت میں ہی تومزید گناہ گار ہوگی۔ دوسرے دن صبح میں نے اپنی اہلیہ کو اپنے کلینک میں بیٹھے دیکھا تو مجھے پتہ چلا کہ وہ اسلام آباد نہی گٸ۔
میرا سوال اپ سے یہ ہے کہ کیا ایسی صورت میں جبکہ میری اہلیہ میری پیشگی شرط کے مطابق اپنی بہن کے گھر سے اسلام آباد نہی گٸی، لیکن اج تک میرے بلانے پر بھی گھر واپس آنے سے انکار کر رہی ہے، کہتی ہے کہ آپ نے “ تیسری طلاق کنفرم“ کردی ہے کیونکہ میری اہلیہ کے دوپہر 02:31 منٹ کے مبہم اور ذو معنی الفاظ کے میسیج کیوجہ سے مجھے یہ ” غلط فہمی“ ہوئی (اللہ مجھے اس غلط فہمی پر معاف کرے) کہ وہ مجھے اپنی بہن کے گھر سے اکیلے شوہر کی اجازت کے بغیر اسلام آباد جانے کی اطلاع دیرہی ہے۔ جب میری اہلیہ میری شرط کے مطابق اسلام اباد نہی گٸ تو میرا کہنا ہے کہ ” تیسری طلاق “ نہی واقع ہوئی۔ براہ کرم آپ رہنمائی فرمادیں کہ تیسری طلاق ہوگئی ہے یا نہیں؟
تنقیح:
آپ کے سوال میں کچھ ابہام ہے آپ درج ذیل باتوں کی وضاحت فرمائیں:
1) جب آپ نے اپنی بیوی کو 2:21 منٹ پر طلاق کا میسج کیا تھا تو کیا آپ کو پہلے سے معلوم تھا کہ آپ کی بیوی اپنی بہن کے گھر پہنچ چکی ہے؟ اگر معلوم تھا تو کیسے؟ اور اگر حتمی طور پر معلوم نہیں تھا، تو پھر آپ نے میسج میں گھر سے بہن کا گھر کیسے مراد لیا؟

2) دوسرے میسج میں آپ نے بیوی کو گھر آنے کا کہا ہے اس میں آپ کی مراد بہن کا گھر کیسے ہے جبکہ آپ نے آگے سوال میں لکھا ہے کہ "آج تک میرے بلانے پر بھی گھر واپس آنے سے انکار کر رہی ہے؟" اگر آپ کی مراد بہن کا گھر ہے تو پھر اس جملے کا کیا مطلب ہے ؟
اس وضاحت کے بعد آپ کے سوال کا جواب دیا جائے گا۔
جواب تنقیح:
1) جیسا کہ میں نے اپنے سوال میں لکھا تھا کہ میرے گھر سے نکلنے کے 02 منٹ بعد ہی 02:10 منٹ پر میری اہلیہ بھی گھر سے اپنی بڑی بہن کے گھر چلی گٸی جو کہ کار سے 3-5 منٹ کی دوری پر ہے۔ (وقت کا یہ سارا ریکارڈ میرے گیٹ پر لگے ویڈیو کیمرے میں محفوظ ہیے) ویڈیو کیمرے کی متذکرہ لائیو ریکاڈنگ میں نےاسی دن گھر سے باہر راستہ میں ہی اپنے موبائیل فون پر دیکھ لی تھی ویڈیو دیکھ کر ہی میں نے اپنی اہلیہ کو 02:21 منٹ پر میسیج کیا تھا۔
2) میری اہلیہ 17 ستمبر 2024 کو دوپہر 02:10 منٹ پر شوہر کے گھر سے اپنی بہن کے گھر گٸ تھی جب سے اپنی بہن کے گھر میں ہی رہ رہی ہے اور جیسا کہ میں اپنے سوال میں پہلے ہی لکھ چکا ہوں کہ آج تک میرے بلانے پر بھی گھر واپس آنے سے انکار کر رہی ہے۔
امید ہے کہ میری مندرجہ بالا دونوں وضاحتیں ابہام دور کرنے میں مددگار ثابت ہونگی۔ شکریہ

جواب: سوال میں آپ نے اپنی بیوی کو 17 ستمبر کی شام 5:51 پر جو میسج بھیجا ہے، "تم کو میں نے آخری میسیج 02:44 پر بھیجا جس میں 02:44 تک تمہارے گھر (مراد اپنے یا بہن کے گھر) واپس نہ آنے پر تیسری طلاق کنفرم کردی ہے، اب تم عدت میں ہو"، اس میں طلاق کے الفاظ بغیر کسی تعلیق کے ذکر کیے گئے ہیں، اس لیے اس میسج سے آپ کی بیوی پر طلاق واقع ہوگئی ہے۔
پوچھی گئی صورت میں اگر آپ اپنی بیوی کو اس واقعہ سے پہلے بھی دو طلاقیں دے چکے ہیں تو اس تیسری طلاق کے ساتھ طلاقِ مغلّظہ واقع ہوگئی ہے، اب آپ کے پاس نہ رجوع کا اختیار ہے اور نہ ہی تجدیدِ نکاح ممکن ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھدایة: (389/2، ط: مکتبه رحمانیه)
وهي على ضربين، منها ثلاثه الفاظ يقع بها طلاق رجعي ولا يقع بها الا واحدة، وهي قوله اعتدي واستبرئي رحمك وانت واحدة۔

کذا فی کفایت المفتی: (78/6، ط: امدادیه)

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

ghalat fehmi ki bunyad per di gai talaq bhi waqa waqia ho jati hai

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce