عنوان: لیکوریا کی مریضہ کا شرمگاہ میں روئی وغیرہ رکھنا(2249-No)

سوال: مفتی صاحب ! کچھ مستورات کی شرمگاہ سے پانی یعنی لیکوریا آتا رہتا ہے،کیا ایسی مستورات خاص جگہ پر ٹیشو رکھ کر نماز پڑھ سکتی ہوں ؟اور ایسی مستورات کا وضو کب تک رہے گا ؟

جواب: جی ہاں ! لیکوریا کی مریضہ عورت اپنے خاص حصہ میں ٹیشو رکھ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ خاص حصہ میں ٹیشو رکھنے کی صورت میں جب تک لیکوریا کا پانی ٹیشو کے باہر کے حصہ کی طرف ظاہر نہ ہو، تب تک وضو برقرار رہے گا، البتہ جب ٹیشو کے باہر کی جانب لیکوریا کا پانی ظاہر ہو جائے تو وضو ٹوٹ جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (515/1)
قال ابن حجر فى شرحه : و هى ماء ابيض متردد بين المذى والعرق يخرج من باطن الفرج الذى لا يجب غسله،بخلاف ما يخرج مما يجب غسله فإنه طاهر قطعا،و من وراء باطن الفرج، فإنه نجس قطعا ككل خارج من الباطن كالماء الخارج مع الولد او قبيله.

احسن الفتاوی: (80/2)
جب نماز کے اندر وضو ٹوٹنے کا یقین نہ ہو،نماز ہو جائے گی۔ایسی مریضہ شرمگاہ کے اندر اسفنج رکھ لیا کرے یہ پانی کو جذب کرتا رہے گا،جب تک اسفنج کے اس حصے پر رطوبت نہیں آئے گی جو شرمگاہ کے گول سوراخ سے باہر ہے اس وقت تک وضو نہیں ٹوٹے گا۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1646 Oct 12, 2019
lekoria ki mareeza ka sharamgaah me / mein roi wagheera rakhna, Placing cotton wool in the vagina of a licorice patient

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Medical Treatment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.