عنوان: شدید غصہ کی حالت میں بیوی کو دی گئی طلاق کا حکم (2252-No)

سوال: مفتی صاحب ! میں نے اپنی بیوی کو غصہ میں دو مرتبہ کہا میں تمھیں طلاق دیتا ہوں، میں بہت جنونی حالت میں تھا، اگر بیوی نہیں روکتی تو تیسری بھی اسی وقت دیدیتا، پھر میں آدھے گھنٹے تک بیوی کو برا بھلا کہتا رہا، آدھے گھنٹہ بعد میں نے بیوی کو کہا کہ تیسری بھی لو یا تیسری دیتا ہوں یا اس جیسے کچھ الفاظ طلاق کے بولے۔
مفتی صاحب ! معلوم یہ کرنا ہے کہ اس جنونی کیفیت میں طلاق دینے سے طلاق واقع ہو جاتی ہے؟ اور اگر ہوجاتی ہے تو اب رجوع کرنے کی کیا صورت ہوگی؟ براہ کرم تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں۔

جواب: واضح رہے کہ مفتی کو علم غیب نہیں ہوتا، بلکہ وہ سوال میں دی گئی معلومات کے مطابق جواب دیتا ہے، لہذا سوال میں بیان کردہ تفصیلات کے سچا یا خلاف واقع ہونے کی ذمہ داری سوال پوچھنے والے پر ہوتی ہے۔
اس وضاحت کے بعد آپ کے سوال کا جواب یہ ہے کہ آپ کی بیوی پر تین طلاقیں مغلظہ واقع ہو گئی ہیں، جس کے نتیجہ میں وہ آپ پر حرام ہوگئی ہے، اب آپ دونوں آپس میں میاں بیوی کے تعلقات قائم نہیں رکھ سکتے۔
ہاں! اگر وہ کسی اور مرد سے نکاح کرے اور اس سے ازدواجی تعلقات قائم کرے، پھر وہ اسے اپنی مرضی سے طلاق دیدے یا اس کا انتقال ہو جائے ، پھر وہ عورت عدت گزار کر آپ سے نکاح کرے، تو ایسا کرنا جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرة، الآیۃ: 230)
فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہ۔۔۔۔الخ

تفسیر روح المعانی: (سورۃ البقرۃ)
"فإن طلقہا‘‘ متعلقا بقولہ سبحانہ ’’الطلاق مرتان‘‘ …… فلاتحل لہ من بعد‘‘ أي من بعد ذلک التطلیق ’’حتی تنکح زوجاًغیرہ‘‘ أي تتزوج زوجا غیرہ ویجامعہا".

أحكام القرآن: (سورۃ البقرۃ، إیقاع الطلاق الثلاث معا)
"قولہ تعالیٰ: ’’فإن طلقہافلاتحل لہ من بعد حتی تنکح زوجا غیرہ‘‘ منتظم لمعان: منہا تحریمہا علی المطلق ثلاثا حتی تنکح زوجا غیرہ، مفید في شرط ارتفاع التحریم الواقع بالطلاق الثلاث العقد والوطء جمیعا".

بذل المجھود: (276/3، ط: رشیدیہ)
"قال ابن السید: لو کان کذٰلک لم یقع علی أحد طلاق؛ لأن أحداً لا یطلق حتی یغضب".

فتح الباري: (باب الطلاق في الاغلاق و المکرہ، 489/10)
"وقال الفارسي في مجمع الغرائب: إن طلاق الناس غالباً إنما ہو في حالۃ الغضب، وقال ابن المرابط: ولو جاز عدم وقوع طلاق الغضبان لکان لکل أحد أن یقول فیما جناہ: کنت غضبانا، وأراد بذٰلک الرد علی من قال أن الطلاق في الغضب لا یقع".

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2408 Oct 12, 2019
shadeed ghussa ki halat me / mein biwi ko di gai talaq ka hukum, Ruling on divorce given to wife in case of intense anger

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.