عنوان: بیوہ خاتون کو عدت میں نئے کپڑے اور پیسے دینا (22546-No)

سوال: مفتی صاحب! ہمارے معاشرے میں یہ دیکھا گیا ہے کہ لڑکی کے گھر والے شوہر کے مرنے پر لڑکی کو نئے کپڑے اور پیسے دیتے ہیں، اس کی شریعت میں کیا حیثیت ہے؟

جواب: عدتِ وفات میں عورت کے لیے زیب وزینت اختیار کرنا اور نئے کپڑے پہننا شرعاً ممنوع ہے، اس لیے ایام عدت میں مذکورہ عورت کو نئے کپڑے دینا ایک لایعنی کام ہے، خاص کر اگر اس کا محرّک علاقائی یا خاندانی رسم ہو، اس صورت میں اس پر ثواب ملنے کی امید نہیں رکھنی چاہیے، البتہ چونکہ عام طور پر بیوہ خواتین مالی تنگی کا شکار ہوتی ہیں اور ان کی کفالت اور امداد کی احادیثِ مبارکہ میں ترغیب بھی آئی ہے، اس لیے اگر کوئی شخص صرف اس وجہ سے کسی بیوہ خاتون کی مدد کرتا ہے اور روز مرہ ضروریات پوری کرنے کے لیے اس کو ضرورت کی چیزیں یا نقد رقم دیتا ہے تو یہ ایک نیکی کا کام ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الصحیح لمسلم: (رقم الحدیث: 2982، ط: دار احیاء التراث العربی)
عن ابي هريرة ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: الساعي على الارملة والمسكين كالمجاهد في سبيل الله، واحسبه قال: وكالقائم لا يفتر وكالصائم لا يفطر۔

البحر الرائق: (253/4، کتاب الطلاق، فصل في الإحداد)
"وجب في الموت إظهاراً للتأسف علی فوات نعمة النکاح؛ فوجب علی المبتوتة إلحاقاً لها بالمتوفی عنها زوجها بالأولی؛ لأن الموت أقطع من الإبانة ... دخل في ترك الزینة الامتشاط بمشط أسنانه ضیقة لا الواسعة، کما في المبسوط، وشمل لبس الحریر بجمیع أنواعه وألوانه ولو أسود، وجمیع أنواع الحلي من ذهب وفضة وجواهر، زاد في التاتارخانیة القصب".

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 71 Dec 09, 2024

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Funeral & Jinaza

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.