عنوان: دوسرے شوہر کے طلاق دینے کے بعد سابقہ شوہر سے نکاح کا حکم (22595-No)

سوال: میں نے آج سے دس سال پہلے اپنی بیوی کو طلاق دی، فتوی لیا جس سے طلاق ثابت ہوگئی، عورت کی عدت میں مجھ سے گناہ ہوا، اس میں بوس و کنار ہوئے اور میں بغیر داخل کیے فارغ بھی ہوا، عدت کے تین ماہ بعد بغیر کسی شرط اور پیسے دیے ہوئے گواہوں کی موجودگی میں حلالہ نکاح ہوا، جس کا ایک گواہ میں خود تھا، عورت کے خاوند نے حق مہر ادا کیا، ہمبستری کی اور تیسرے دن عورت کے کہنے پر طلاق دے دی، عورت کی عدت شروع ہوئی، اس عدت میں بھی میرے سے گناہ ہوا، 4 ماہ بعد میرا نکاح گواہوں کی موجودگی میں ہوا، اس دس سال میں میرے دو بیٹے بھی پیدا ہوئے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا دونوں نکاح جائز تھے اور ہمارا رشتہ میاں بیوی کا ہے؟
تنقیح:
محترم! آپ کا سوال واضح نہیں ہے، اس بات کی وضاحت فرمائیں کہ پہلی مرتبہ آپ نے اپنی بیوی کو کتنی طلاقیں دی تھیں اور کیا الفاظ استعمال کیے تھے؟ اس وضاحت کے بعد ہی آپ کے سوال کا جواب دیا جا سکتا ہے۔

جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت میں اگر آپ نے پہلی مرتبہ میں اپنی بیوی کو تین یا اس سے زائد طلاقیں دی تھیں تو وہ آپ پر حرمت مغلّظہ کے ساتھ حرام ہوچکی تھی، اس کے بعد آپ کا دوران عدت اس سے بوس و کنار کرنا سخت گناہ کا کام تھا، جس پر آپ کو صدق دل سے توبہ واستغفار کرنا چاہیے۔
اس کے بعد جب دوسرے شوہر نے اس سے نکاح کر کے ہمبستری کے بعد طلاق دے دی تو عدت گزرنے پر اس عورت سے آپ کے لیے نکاح حلال ہو چکا ہے، البتہ اس صورت میں بھی آپ کا دوران عدت اس عورت سے بوس و کنار کرنا سخت گناہ کا کام تھا، جس پر آپ کو صدق دل سے توبہ واستغفار کرنا چاہیے۔
چونکہ دوسرے شوہر کے طلاق دینے کے چار ماہ بعد آپ نے اپنی سابقہ بیوی سے نکاح کیا ہے اور اس مدت میں عام طور سے عدت (تین حیض، اگر حمل نہ ہو) گذر جاتی ہے، اس لیے آپ کا نکاح صحیح ہوا ہے اور اس دوران پیدا ہونے والے بچے بھی ثابت النسب ہیں، البتہ یہ یاد رہے کہ دوران عدت کیا ہوا نکاح باطل ہوتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیة: (280/1، ط: دار الفکر)
لا يجوز للرجل أن يتزوج زوجة غيره وكذلك المعتدة كذا في السراج الوهاج سواء كانت العدة عن طلاق أو وفاة أو دخول في نكاح فاسد أو شبهة نكاح كذا في البدائع.

و فيه أيضاً: (473/1، ط: دار الفكر)
وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها، كذا في الهداية.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 82 Dec 30, 2024
dousray dosray shohar k talaq dene k bad sabqa shohar se nikah ka hukum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2025.