سوال:
مفتی صاحب! ہمیں ایک مرتبہ کسی عزیز مرحوم کو کفن پہنانے کی نوبت آئی، لیکن ہمیں کفن دینے کا طریقہ نہیں آتا تھا تو کچھ دوسرے لوگوں کی مدد سے ہم نے کفن پہنایا۔ براہ کرم آئندہ ایسی صورتحال کے لیے ہمیں مرد، عورت اور نابالغ کے کفن پہنانے کا طریقہ بتادیں۔ مہربانی ہوگی۔
جواب: مرد کے کفن کا طریقہ:
مرد کے لیے مسنون یہ ہے کہ اس کو تین کپڑوں لفافہ، ازار اور قمیص میں کفنایا جائے۔ مرد کو کفن پہنانے کا طریقہ یہ ہے کہ کسی خشک جگہ پر پہلے لفافہ بچھایا جائے، اس کے اوپر ازار اور ازار کے اوپر قمیص اس طرح بچھائی جائے کہ قمیص کا اوپر والا حصہ سمیٹ کر سر کی طرف رکھ دیا جائے، غسل کے بعد میت کو اٹھا کر اس بچھے ہوئے کفن پر لٹا دیں، سب سے پہلے قمیص اس طرح پہنائیں کہ قمیص میں موجود گریبان کا سوراخ میت کی گردن میں آ جائے اور قمیص کا اوپر والا حصہ میت کے جسم کے اوپر آجائے، اس کے بعد میت کے جسم پر ستر چھپانے کے لیے جو اضافی کپڑا تھا اسے ہٹادیں، قمیص کے اوپر ازار کو اس طرح بند کریں کہ اس کا بایاں پلہ نیچے اور دایاں اوپر آجائے اور آخر میں لفافہ بھی اسی طرح بند کردیں، آخر میں کپڑے کی دھجیوں سے کفن کو سر اور پاؤں کی طرف سے باندھ لیں اور اسی طرح ایک دھجی سے کمر کے پاس سے بھی باندھ لیں۔
عورت کے کفن کا طریقہ:
عورت کے مسنون کفن میں پانچ کپڑے ہیں: لفافہ، قمیص، ازار، سینہ بند اور اوڑھنی۔
عورت کو پہنانے میں کفن کی ترتیب کچھ اس طرح ہے کہ پہلے لفافہ بچھایا جائے، اس کے اوپر سینہ بند، سینہ بند کے اوپر ازار اور سب سے اوپر قمیص کا نچلا حصہ بچھا کر باقی نصف سرہانے کی طرف رکھ دیا جائے، اب میت کو سب سے پہلے قمیص پہنائیں، اس کے بعد خاتون میت کے بالوں کے دو حصے کرکے سینہ پر ڈال دیں اور اوپر سے اوڑھنی پہنا دیں، اس کے بعد ازار اس طرح پہنائیں کہ اس کا بایاں پلہ نیچے اور دایاں اوپر آجائے، ازار کے بعد سینہ بند باندھ دیں اور آخر میں لفافہ اس طرح بند کریں کہ اس کا دایاں پلہ اوپر آجائے، اور اس کے بعد دھجیوں سے کفن کو باندھ لیں۔
نابالغ/نابالغہ کے کفن کا طریقہ:
نابالغ اگر مراہق (بلوغت کے قریب) ہے تو اس کا کفن بالغ مرد اور عورت والا ہوگا اور غیر مراہق کے لیے بھی بہتر یہی ہے کہ اس کو بھی پورے کپڑوں میں کفنایا جائے، البتہ اگر لڑکے کو ایک اور لڑکی کو دو کپڑوں میں کفن دیا جائے تو یہ بھی جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
کبیری: (ص: 581، ط: سہیل اکیڈمی)
وصفة التكفين ان تبسط اللفافة على بساط او حصير او نحوه ثم يذر عليها الطيب ثم يبسط عليها الازار ويذر عليه الطيب ثم القميص كذلك ثم يوضع الميت بالثوب الذي نشف فيه فيقمص ويحنط ثم يعطف عليه الازار من جهة اليسار ثم من اليمين ثم اللفافة كذلك ويربط ان خيف انتشاره والمرأة تقمص ثم يجعل شعرها ضفيرتين على صدرها فوق الدرع ثم يوضع الخمار على رأسها كالمقنعة منشورا فوق ذلك تحت الازار ثم يعطف الازار واللفافة كما مر ثم يربط الخرقة على ثدييها فوق الاكفان كيلا تنتشر عليها اكفائها، والامة كالحرة وفى المحيط والغلام المراهق والجارية المراهقة بمنزلة البالغ وان كان لم يراهق يكفن في خرقتين ازار ورداء وان كفن في ازار واحد اجزا وفي الينابيع ادنى ما يكفن فيه الصبي الصغير ثوب والصغيرة ثوبان وقال قاضي خان والطفل الذي لم يبلغ حد الشهوة فالاحسن ان يكفن فيما يكفن فيه البالغ وان كفن في ثوب واحد جاز.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی