عنوان: میت کے لیے سوا لاکھ مرتبہ کلمہ طیبہ پڑھنے کا حکم (2265-No)

سوال: السلام علیکم،
حضرت ! سوال یہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایک روایت پائی جاتی ہے کہ کسی کے انتقال کے بعد اگر لوگ مل کر مرنے والے کے لیے سوا لاکھ کلمہ طیبہ کا ختم کریں تو مردے کی بخشش ہو جاتی ہے۔ کیا اس بات کی شریعت کی روح سے کوئی حقیقت ہے؟ اور کیا ایسا کرنا بدعت ہے؟

جواب: سوا لاکھ مرتبہ کلمہ پڑھنے کی تحدید تو کسی روایت میں نہیں مل سکی، البتہ حدیث کی معتبر کتاب "مشکوٰۃ" کی شرح "مرقاۃ" میں شیخ محی الدین ابن عربی فرماتے ہیں کہ مجھے رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ روایت پہنچی ہے کہ جو شخص ستر ہزار مرتبہ لا إلہ إلا اللہ پڑھے تو اس کی مغفرت ہو جاتی ہے اور جس کے لیے پڑھا جائے، اس کی مغفرت ہو جاتی ہے۔
پس خلاصہ کلام یہ ہے کہ ستر ہزار دفعہ کلمہ طیبہ پڑھنا بزرگوں کے مجربات میں سے تو ہے، مگر صحیح حدیث سے ثابت نہیں ہے، لہذا اگر کوئی شخص کسی خاص تعداد اور کسی خاص فضیلت کو بیان کیے بغیر اس کلمے کو کثرت سے ورد کرے تو یقینا اس کے لیے باعث اجر و ثواب ہوگا اور اگر مرحومین کے لیے پڑھا جائے تو ان شاء اللہ ان کے لیے مغفرت کا سبب ہوگا، کیونکہ یہ کلمہ افضل ترین کلمات میں سے ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 425)
عن عتبان بن مالك رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: إن الله قد حرم على النار من قال لا إله إلا الله يبتغي بذلك وجه الله عزّ وجلّ.

مرقاۃ المفاتیح: (98/3- 99)
قال الشیخ محي الدین ابن العربی أنہ بلغني عن النبي صلی علیہ وسلم أن من قال لا إلہ إلا اللہ سبعین ألفا غفر لہ ومن قیل لہ غفرلہ أیضا․

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 4521 Oct 15, 2019
mayyat ke / key liye sawa laakh martaba kalima tayyaba parhne / parhney ka hukum, Ruling on reciting Kalima Tayyaba 125 hundred thousand / 1.25 lakh times for the deceased

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Funeral & Jinaza

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.