سوال:
السلام علیکم! مفتی صاحب! سخت دل کو نرم کرنے کے لیے کوئی قرآنی وظیفہ ہے تو بتائیں۔
جواب: اللہ تبارک و تعالی نے قرآن مجید میں کئی مقامات پر دلوں کی سختی کا ذکر کیا ہے، اور اس کا سبب فِسق، گناہوں کی کثرت اور برے اعمال کو قرار دیا ہے، اس لیے ایک مسلمان کو چاہئے کہ وہ اپنی ماضی کی غلطیوں پر پشیمان ہوکر سابقہ گناہوں سے توبہ کرتے ہوئے استغفار کی کثرت کرے اور مستقبل کی زندگی میں تقویٰ اختیار کرتے ہوئے گناہوں سے بچنے کی کوشش کرے، اس کے ساتھ ساتھ تلاوتِ قرآن مجید کی کثرت اور موت کو یاد رکھنا بھی دل کی صفائی کا ذریعہ ہے، ایک حدیث شریف میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "دل بھی زنگ آلود ہو جاتے ہیں جس طرح کہ لوہا پانی لگنے سے زنگ آلود ہو جاتا ہے"، کسی نے پوچھا: اللہ کے رسول! اس کی پاکی کی کیا صورت ہوگی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "موت کو کثرت سے یاد کرنا اور قرآن کی تلاوت کرنا"۔ (مشکوٰۃ المصابیح: 2168)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (سورۃ الحديد، الآیة: 16)
اَلَمۡ يَاۡنِ لِلَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنۡ تَخۡشَعَ قُلُوۡبُهُمۡ لِذِكۡرِ اللّٰهِ وَمَا نَزَلَ مِنَ الۡحَقِّۙ وَلَا يَكُوۡنُوۡا كَالَّذِيۡنَ اُوۡتُوا الۡكِتٰبَ مِنۡ قَبۡلُ فَطَالَ عَلَيۡهِمُ الۡاَمَدُ فَقَسَتۡ قُلُوۡبُهُمۡؕ وَكَثِيۡرٌ مِّنۡهُمۡ فٰسِقُوۡنَO
القرآن الکریم: (سورۃ المطففین، الآیة: 14)
كَلَّا ۖ بَلْ ۜ رَانَ عَلٰى قُلُوۡبِهِمۡ مَّا كَانُوۡا يَكۡسِبُوۡنَO
مشکوٰۃ المصابیح: (الحدیث: 2168)
وعن ابن عمر رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إن هذه القلوب تصدا كما يصدا الحديد إذا اصابه الماء"، قيل يا رسول الله وما جلاؤها؟ قال: "كثرة ذكر الموت وتلاوة القرآن".
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی