سوال:
مفتی صاحب ! ماہ صفر میں سورۃ مزمل کے متعلق کوئی وظیفہ احادیث کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے؟
جواب: ماہ صفر میں سورة المزمل کا کوئی خاص وظیفہ ہماری معلومات کے مطابق کسی حدیث سے ثابت نہیں ہے۔
نیز صفر کے مہینے کو منحوس سمجھنا بالکل بے اصل ہے، چنانچہ جناب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بطور خاص صفر کی نحوست کی نفی فرمائی ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
عَنْ أبي ھُرَیْرَةَ رضي اللّٰہُ عنہ قال: قال النبيُّ ﷺ :”لا عَدْوَیٰ ولا صَفَرَ ولا ھَامَةَ“․
(صحیح البخاري، کتابُ الطِّب،بابُ الھامة، رقم الحدیث: ۵۷۷۰)
ترجمہ:
(اللہ تعالی کے حکم کے بغیر) ایک شخص کی بیماری کے دوسرے کو (خود بخود)لگ جانے(کا عقیدہ) ، ماہِ صفر (میں نحوست ہونے کا عقیدہ) اور ایک مخصوص پرندے کی بد شگونی (کا عقیدہ) سب بے حقیقت باتیں ہیں۔
مذکورہ حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ اسلام میں اس قسم کے باطل خیالات و نظریات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی