سوال:
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!
میرے خالہ زاد (کزن) کو raging attacks ہوتے ہیں، extreme anger situation اور ایسا لگتا ہے کہ anxiety and depression کا شکار بھی ہے، ایک دن وہ اپنے منگیتر سے فون پر بات کر رہا تھا، باتوں باتوں میں جھگڑا ہوگیا تو اس لڑکی نے فون کاٹ دیا، منگیتر نے اس کو پھر کال ملائی تو لڑکی نے دوبارہ کال کاٹ دی، منگیتر نے پھر کال ملائی، لیکن لڑکی نے چار پانچ مرتبہ کال کاٹ دی، آخر کار لڑکی نے کال اٹھائی تو منگیتر نے لڑکی کو دھمکانے اور زور دینے کے لیے کہا کہ میں تمہیں 7 تاریخ تک اس نمبر سے کال یا میسج نہیں کروں گا، اگر میں نے ایسا کیا یعنی تمہیں کال یا میسج کیا تو تم مجھ پر 3 طلاقوں پر طلاق ہو اگلے 100 سالوں کے لیے جب بھی ہمارا مستقل میں نکاح ہو جائے۔
پھر وہ لڑکا یعنی (منگیتر) اس لڑکی کو 7 تاریخ تک کال یا میسج نہیں کر رہا تھا اور نہیں کوئی ارادہ تھا کیونکہ اس نے ایسے الفاظ کہے تھے، ایک دن وہ سفر پر پیدل کہیں جا رہا تھا، اس کی گود میں ایک بچی تھی اور موبائل اس کے ہاتھ میں تھا اس کو خود بھی معلوم نہیں کہ کیسے؟ لیکن اس کے موبائل سے اس لڑکی کے نمبر پر کال جا رہی تھی، ہوسکتا ہے کہ انگلی touch ہوئی ہو، اس کا بالکل بھی کال ملانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا اور نہ وہم و گمان میں یہ بات تھی کہ میں کال ملاؤں گا۔
آپ مہربانی کر کے اس مسلے پر غور کریں، بہت tension بنی ہوئی ہے اور اگر اس میں کوئی بھی گنجائش نکل سکتی ہے تو آپ حضرات کی بہت مہربانی ہوگی، ہم بہت دعا گو رہیں گے۔ جزاک اللہ خیرا
جواب: واضح رہے کہ مفتی غیب نہیں جانتا، وہ سوال کے مطابق جواب دیتا ہے، لہٰذا اگر سوال میں ذکر کردہ تفصیل درست ہے اور واقعتاً لڑکے کے موبائل سے ارادے اور نیت کے بغیر کال مل گئی ہے تو نکاح کے بعد طلاق واقع نہیں ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (4/ 4، ط: دار الكتاب الإسلامي)
وقدمنا في أول كتاب الحج أنه لو حلف لا يزوره فلقيه من غير قصد فإنه لا يحنث.
الدر المختار مع حاشية ابن عابدين: (3/ 753، ط: دار الفكر)
«وفي خزانة الفتاوى حلف لا يضربها فضربها من غير قصد لا يحنث»
أيضا: (3/ 846، ط: دار الفكر)
«(لا يحنث في حلفه لا يشم ريحانا بشم ورد وياسمين) والمعول عليه العرف فتح (و) يمين (الشم تقع على) الشم (المقصود فلا يحنث لو حلف لا يشم طيبا فوجد ريحه وإن دخلت الرائحة إلى دماغه) فتح»
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی