سوال:
میرے بیٹے کا نام مهد محمد ہے، کیا یہ صحیح نام ہے؟ اُس کے والد کا نام عون محمد ہے، اس مناسبت سے محمد نام کے آخر میں لگایا گیا۔ مھد نام کی صحیح ادائیگی کیا ہے؟ ہم نے اس کا نام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نام دیکھ کر رکھا ہے۔
جواب: واضح رہے کہ "مَہَدْ" (میم کے زبر کےساتھ کا معنی جھولا، گہواره )حضور ﷺ کے ناموں میں سے نہیں ہے اورمُھْدِِ(میم کے پیش کےساتھ کا معنی ہدایت دینے والا) حضور ﷺ کے ناموں میں سے ہے،
"مُھْدِِ مُحَمَّدْ" نام رکھنا درست ہے، البتہ "محمد" کو نام کے ابتدا میں استعمال کرنا زیادہ بہتر ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
المعجم الوسیط: (889/2، ط: دار الدعوۃ)
(المهد) السرير يهيأ للصبي ويوطأ لينام فيه والأرض السهلة المستوية (ج) مهود
قاموس المحیط: (1345/1، ط: مؤسسۃ الرسالۃ)
الهدى، بضم الهاء وفتح الدال: الرشاد، والدلالة ويذكر، والنهار.
هداه هدى وهديا وهداية وهدية، بكسرهما: أرشده، فهدى واهتدى، وهداه الله الطريق
رد المحتار: (417/6، ط: دار الفکر)
أن اسم محمد وأحمد أحب إلى الله تعالى من جميع الأسماء، فإنه لم يختر لنبيه إلا ما هو أحب إليه هذا هو الصواب ولا يجوز حمله على الإطلاق اه. وورد " «من ولد له مولود فسماه محمدا كان هو ومولوده في الجنة» رواه ابن عساكر عن أمامة رفعه
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی