عنوان: بحری جہاز میں فوت ہونے والے کو دفنانا(2439-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب!اگر کوئی شخص بحری جہاز میں سفر کے دوران فوت ہوجائے تو اسکو دفنانے کے بارے میں علماء کیا فرماتے ہیں؟ اگر اس کی لاش کو سمندر میں ڈال دیں، تو کوئی حرج تو نہیں ہے؟

جواب: اگر بحری جہاز وغیرہ میں سفر کے دوران کوئی فوت ہوجائے اور جہاز کے کنارے پر پہنچنے تک میت میں کسی قسم کے تغیر کا کوئی اندیشہ نہ ہو تو غسل اور کفن دے کر جنازے کی نماز پڑھ کر خشکی میں دفن کیا جائے گا اور اگر تغیر آجائے یا بدبو وغیرہ پھیلنے لگے تو غسل اور کفن دیکر جنازے کی نماز پڑھ کر وزنی پتھر وغیرہ کے ساتھ باندھ کر سمندر میں ڈال دینا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (باب صلاۃ الجنازہ، 235/2)
مات فی سفینة غسل و کفن و صلی علیہ والقی فی البحر ان لم یکن قریبا من البر۔
(ان لم یکن قریبا من البر) الظاھر تقدیرہ، بان یکون بینھم وبین البر مدة یتغیر المیت فیھا ۔۔۔۔۔۔الخ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 821 Nov 08, 2019
behri jahaz / ship me / mein foot hone / honey wale / waley ko dafnana, Burial of the deceased in the ship

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Funeral & Jinaza

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.