عنوان: گاڑی کے کاغذات کے بغیر گاڑی کی خرید وفروخت کا حکم (2478-No)

سوال: ایک گاڑیوں کے تاجر نے ایک شخص کو کہا کہ یہ آلٹو گاڑی تیرہ لاکھ روپے کی ہے، آپ میرے سے دس لاکھ میں لے لیں، لیکن اسکے اوریجنل کاغذات چھ ماہ بعد دوں گا، کیا اسطرح کا معاملہ کرنا جائز ہے ؟ جبکہ اس تاجر کا کہنا ہے کہ میں شوروم والے کو دو لاکھ یا تین لاکھ دے کر ادھار پر گاڑی نکلواؤں گا، باقی پیسے اسکو قسطوں میں دوں گا اور یہ پیسے اپنے استعمال میں لاؤں گا، کیا دوسرے شخص کا گاڑی لینا درست ہے یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں

جواب: واضح رہے کہ شرعاً کسی چیز کی خریدوفروخت میں اس کے کاغذات پر قبضہ شرط نہیں ہے، لہذا کاغذات پر قبضہ کیے بغیر گاڑی کی خریدوفروخت جائز ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مجلۃ الاحکام: (الفصل الاول فی ما یتعلق برکن البیع، المادۃ: 168)
"البیع ینعقد بایجاب وقبول".

رد المحتار: (کتاب البیوع، 504/4)
"اما القول فالا یجاب والقبول وھما رکنہ ظاھرہ ان الضمیر للایجاب والقبول".

البحر الرائق: (کتاب البیع، 258/5)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1956 Nov 12, 2019
gaari ke / key khagzaat ke / key baghair gari ki khareed o farookht ka hukum / hukm, Order to buy and sell a vehicle / car without vehicle documents

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Business & Financial

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.