سوال:
مفتی صاحب! ایک شخص مردار جانور کا چمڑا دباغت کے بعد فروخت کرتا ہے، کیا یہ شرعاً جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ خنزیر کے علاوہ کسی بھی مردار جانور کا چمڑا دباغت کے مراحل سے گزار لیا جائے تو وہ شرعاً پاک ہو جاتا ہے، اور پاک ہو جانے کے بعد دیگر پاک اشیاء کی طرح اس کی بھی خرید و فروخت جائز ہو جاتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندية: (392/4، ط: رشيدية)
وأما جلود السباع والحمر والبغال فما كانت مذبوحة أو مدبوغة جاز بيعها وما لا فلا وهذا بناء على أن الجلود كلها تطهر بالذكاة أو بالدباغ إلا جلد الإنسان والخنزير۔
فتح القدير: (بيع الفاسد، 392/6، ط: رشيدية)
دارالعلوم دیوبند: (263/14، ط: حقانیه)
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی