سوال:
مفتی صاحب! اگر کوئی شخص کہے میں اپنے باپ سے کبھی بھی بات نہیں کروں گا تو کیا یہ قسم پوری کرنا ضروری ہے ؟
جواب: واضح رہے کہ معصیت کی قسم کا توڑنا واجب ہے، چونکہ باپ سے بات نہ کرنے کی قسم کھانا بھی معصیت اور گناہ ہے، اس لیے قسم کھانے والے شخص پر لازم ہے کہ باپ سے بات کر کے حانث ہو اور اس کے بعد قسم کا کفارہ ادا کرے۔ قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مساکین کو دو وقت کا کھانا کھلایا جائے یا دس مساکین کو ایک ایک جوڑا لباس دیا جائے، لیکن اگر کسی میں اس کی استطاعت نہ ہو تو مسلسل تین روزے رکھنے سے بھی قسم کا کفارہ ادا ہو جائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار:(کتاب الأیمان،728،727،726،725/3،ط: سعید)
(ﻭﻛﻔﺎﺭﺗﻪ) ﻫﺬﻩ ﺇﺿﺎﻓﺔ ﻟﻠﺸﺮﻁ ﻷﻥ اﻟﺴﺒﺐ ﻋﻨﺪﻧﺎ اﻟﺤﻨﺚ (ﺗﺤﺮﻳﺮ ﺭﻗﺒﺔ ﺃﻭ ﺇﻃﻌﺎﻡ ﻋﺸﺮﺓ ﻣﺴﺎﻛﻴﻦ)ﻛﻤﺎ ﻣﺮ ﻓﻲ اﻟﻈﻬﺎﺭ (ﺃﻭ ﻛﺴﻮﺗﻬﻢ ﺑﻤﺎ)...ﻭ (ﻳﺴﺘﺮ ﻋﺎﻣﺔ اﻟﺒﺪﻥ).....(ﻭﺇﻥ ﻋﺠﺰ ﻋﻨﻬﺎ)(ﺻﺎﻡ ﺛﻼﺛﺔ ﺃﻳﺎﻡ ﻭﻻء) ﻭﻳﺒﻄﻞ بالحيض.....(ﻭﻣﻦ ﺣﻠﻒ ﻋﻠﻰ ﻣﻌﺼﻴﺔ ﻛﻌﺪﻡ اﻟﻜﻼﻡ ﻣﻊ ﺃﺑﻮﻳﻪ ﺃﻭ ﻗﺘﻞ ﻓﻼﻥ)...(ﻭﺟﺐ اﻟﺤﻨﺚ ﻭاﻟﺘﻜﻔﻴﺮ) ﻷﻧﻪ ﺃﻫﻮﻥ اﻷﻣﺮﻳﻦ.
فتح القدير:(كتاب الأيمان،79،76،75/5،ط: رشیدیة)
واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی