resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: تسمیہ کے بجائے تحمید کے ذبیحہ کا حکم (24852-No)

سوال: مفتی صاحب! ایک ضروری بات پوچھنی ہے، وہ یہ کہ جانور کو ذبح کرتے وقت "بسم اللّٰہ" کے بجائے "الحمدللّٰہ" کہہ دیا تو کیا ذبیحہ حلال ہو جائے گا ؟

جواب: واضح رہے کہ جانور کو ذبح کرتے وقت بسم اللّٰہ کے بجائےتسمیہ کی نیت سے الحمدللّٰہ کہہ کر جانور ذبح کرنے سے بھی ذبیحہ حلال ہو جائے گا، لیکن اگر کسی نے الحمدللّٰہ تسمیہ کی نیت کے بجائے کسی اور نیت سے کہا تو اس سے ذبیحہ حلال نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوی الھندیة:(كتاب الذبائح، 22/9،ط: رشیدیة)
(ﻭﻣﻨﻬﺎ) ﺃﻥ ﻳﺮﻳﺪ ﺑﻬﺎ اﻟﺘﺴﻤﻴﺔ ﻋﻠﻰ اﻟﺬﺑﻴﺤﺔ، ﻓﺈﻥ ﺃﺭاﺩ ﺑﻬﺎ اﻟﺘﺴﻤﻴﺔ ﻻﻓﺘﺘﺎﺡ اﻟﻌﻤﻞ ﻻ ﻳﺤﻞ، ﻭﻋﻠﻰ ﻫﺬا ﺇﺫا ﻗﺎﻝ: اﻟﺤﻤﺪ ﻟﻠﻪ، ﻭﻟﻢ ﻳﺮﺩ ﺑﻪ اﻟﺘﺴﻤﻴﺔ ﺑﻞ ﺃﺭاﺩ ﺑﻪ اﻟﺤﻤﺪ ﻋﻠﻰ ﺳﺒﻴﻞ اﻟﺸﻜﺮ ﻻ ﻳﺤﻞ.

المبسوط للسرخسي:(كتاب الذبائح، 6/12،ط: رشیدیة)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Qurbani & Aqeeqa