سوال:
مفتی صاحب ! ایک لڑکی کا انتقال ہوا، ورثاء میں ایک بیٹی، شوہر، والد اور والدہ ہیں، جہیز اور دیگر مملوکہ سامان کی تقسیم بتادیں۔
جواب: واضح رہے کہ صورتِ مسؤلہ میں مرحومہ کے ترکہ (جہیز یا دوسرے سامان جو مرحومہ کی ملکیت تھے) کو تیرہ (13) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیٹی کو چھ (6)، شوہر کوتین(3)، والد کو دو (2) اور والدہ کو دو (2) حصے ملیں گے۔
اگر فیصد %100 کے اعتبار سے تقسیم کیا جائے:
بیٹی کو %46.15 فیصد
شوہر ک و% 23.07 فیصد
والد کو %15.38 فیصد
والدہ کو %15.38 فیصد ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 11- 12)
وَإِن كَانَتْ وَاحِدَةً فَلَهَا النِّصْفُ وَ لِاَبَوَیۡہِ لِکُلِّ وَاحِدٍ مِّنۡہُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَکَ اِنۡ کَانَ لَہٗ وَلَدٌ ۚ ۔۔۔۔الخ
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ ۚ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ ۚ ۔۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی