سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! غیر مسلم کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا جائز ہے یا نہیں؟ اور اگر دفن کر دیا ہو، تو پھر اس کی قبر کے ساتھ کیا کیا جائے؟
جواب: واضح رہے کہ کسی بھی غیر مسلم کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا جائز نہیں ہے، اگر غلطی سے اس کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کردیا، تو اس صورت میں اگر گمان غالب یہ ہے کہ میت تازہ ہے، تو اس کو نکال لیا جائے ، اور اگر غالب گمان اس کے بوسیدہ ہونے کا ہو، تو اس کی قبر ہموار کر کے، نشانات مٹا دیئے جائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (61/1)
فامر النبی ﷺ بقبور المشرکین فنبشت۔
فتح الباری: (524/1)
ای دون غیرھا من قبور الانبیاء واتباعھم لما فی ذلک من الاھانة لھم بخلاف المشرکین فانھم لا حرمة لہم۔
الاشباہ و النظائر: (291/1)
واذا مات (المرتد)۔۔۔۔۔۔لم یدفن فی مقابر المسلمین۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی