سوال:
مسلمانوں کا دعوت و تبلیغ کے لئے ایک مخصوص جگہ جمع ہونا بدعت کے زمرے میں کیوں نہیں آتا؟
جواب: دین کی دعوت وتبلیغ اعلیٰ درجے کی عبادت ہے، قرآن کریم اوراحادیث نبوی ﷺ میں جابجا اس کی تاکیدموجودہے، دین سیکھنے اورسکھانے کے لیے ایک جگہ جمع ہونا بھی کوئی نئی ایجادنہیں، بلکہ ہمیشہ سے مسلمان اس کے لیے وقت فارغ کرتے رہے ہیں۔آنحضرت ﷺ سے تبلیغی وفود بھیجنا ثابت ہے، رہی مخصوص مہینہ کی تخصیص تویہ خودمقصود نہیں، بلکہ مقصود یہ ہے کہ مسلمان دین کے لیے وقت فارغ کرنے کے تدریجاً عادی ہوجائیں اوران کو رفتہ رفتہ دین سے تعلق اورلگاؤ پیداہوجائے، پس جس طرح دینی مدارس میں نوسالہ، سات سالہ کورس (نصاب) اور خاص مہینےتجویز ہیں اور آج تک کسی کو اس کے بدعت ہونے کا شبہ نہیں ہوا، اسی طرح تبلیغی اجتماعات کو بھی بدعت کہناصحیح نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (آل عمران، الآیۃ: 104)
وَلۡتَکُنۡ مِّنۡکُمۡ اُمَّۃٌ یَّدۡعُوۡنَ اِلَی الۡخَیۡرِ وَ یَاۡمُرُوۡنَ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَ یَنۡہَوۡنَ عَنِ الۡمُنۡکَرِ ؕ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَo
و قولہ تعالی: (آل عمران، الآیۃ: 110)
کُنۡتُمۡ خَیۡرَ اُمَّۃٍ اُخۡرِجَتۡ لِلنَّاسِ تَاۡمُرُوۡنَ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَ تَنۡہَوۡنَ عَنِ الۡمُنۡکَرِ وَ تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ ؕ وَ لَوۡ اٰمَنَ اَہۡلُ الۡکِتٰبِ لَکَانَ خَیۡرًا لَّہُمۡ ؕ مِنۡہُمُ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَ اَکۡثَرُہُمُ الۡفٰسِقُوۡنَo
صحیح البخاری: (170/4، ط: دار طوق النجاۃ)
عن عبد الله بن عمرو، أن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «بلغوا عني ولو آية
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی