سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کوئی شخص پانی میں ڈوب کر مر جائے تو کیا اس کو بھی غسل دینا ضروری ہے؟
جواب: اگر کوئی شخص پانی میں ڈوب کر مر جائے پھر بھی اس کو غسل دینا فرض ہے، پانی میں ڈوبنا غسل کیلئے کافی نہیں ہے، اس لئے کہ میت کا غسل دینا زندوں پر فرض ہے اور ڈوبنے میں زندوں کا کوئی فعل نہیں ہے، البتہ اگر نکالتے وقت غسل کی نیت سے میت کو تین مرتبہ پانی میں غوطہ دے دیں تو غسل ادا ہوجائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: ( کتاب الجنائز، 174/2)
اذا جری الماء علی المیت او اصابہ المطر عن ابی یوسف انہ لا ینوب عن الغسل لانا امرنا بالغسل وجریان الماء واصابہ المطر لیس بغسل والغریق یغسل ثلاثا عند ابی یوسف و عن محمد اذا نوی الغسل عند الاخراج من الماء یغسل مرتین وان لم ینو یغسل ثلاثا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی