سوال:
السلام علیکم، آج کل لوگ شادی کے موقع پر لوگوں کو دعوت دینے کیلئے شادی کارڈ بنواتے ہیں، شرعاً اس کی کیا حیثیت ہے؟
جواب: واضح رہے کہ شادی کے موقع پر شریعت نکاح کے اعلان کا حکم دیتی ہے، اگر شادی کارڈ اسی مقصد کیلئے بنائے جائیں، تو جائز ہے، محض ریا اور فخر مقصود ہو یا اس کے بنانے میں اسراف (فضول خرچی) ہو، تو اس سے اجتناب ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرة، الآیۃ: 264)
یٰاَیُّھا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تُبْطِلُوْا صَدَقٰتِکُمْ بِالْمَنِّ وَ الْاَذٰی ۙ کَالَّذِیْ یُنْفِقُ مَالَہٗ رِئَآءَ النَّاسِ وَ لَا یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِؕ۔۔۔۔الخ
تفسیر روح المعانی: (35/3)
وفیہ تعریض بان کلا من الریاء، والمن والاذی علی الانفاق من صفات الکفار، ولابد للمومنین ان یجتنبوھا۔
سنن الترمذی: (باب فی اعلان النکاح، 208/1)
عن عائشة رضی اللہ عنہا قالت: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: اعلنوا ھذا النکاح، واجعلوا فی المساجد، واضربوا علیہ بالدف۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی