سوال:
السلام علیکم، آج کل اٹیچڈ باتھ کا رواج ہے، جسمیں غسل خانہ اور لیٹرین ایک ساتھ ہوتے ہیں، کیا ان غسل خانوں میں کپڑے بدلنے اور شیشہ دیکھنے کی دعائیں وغیرہ پڑھنا کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ ذکر اللہ کی تعظیم کا تقاضا یہ ہے کہ ان کو پاک اور صاف جگہوں میں کیا جائے، گندگی اور ناپاک جگہوں میں نہ کیا جائے، چونکہ صرف لیٹرین محل نجاست ہے، اس لیے اس میں ذکر اور مسنون دعائیں پڑھنے سے احتراز کرنا چاہیے، البتہ اگر لیٹرین اور غسل خانہ ایک ساتھ ہوں، لیکن دونوں جگہوں کی سطح میں فرق ہو، ایک کی اونچی اور دوسرے کی نیچی ہو، اور لیٹرین میں بظاھر کوئی نجاست موجود نہ ہو، تو غسل خانہ میں کپڑے بدلنے اور آئینہ دیکھنے کی دعا پڑھنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (کتاب الکراھیة، الباب الرابع، 316/5)
قراءة القران فی الحمام علی وجھین: ان رفع صوتہ یکرہ، وان لم یرفع لا یکرہ وھو المختار، واما التسبیح والتھلیل لا باس بذلک وان رفع صوتہ، کذا فی الفتاوی الکبری۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی