سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! میں ریلوے میں ملازم ہوں، میری ڈیوٹی ٹرین کے ساتھ ہوتی ہے، اکثر کراچی سے کوئٹہ، کوئٹہ سے کراچی، کراچی سے سکھر آنا جانا رہتا ہے، جبکہ میری رہائش کراچی میں ہے، تو دوران سفر مجھے قصر نماز پڑھنی چاہیے یا پوری نماز پڑھنی چاہیے؟ جبکہ گاڑی کے اندر مجھے تمام سہولیات میسر ہیں، کمرہ میرے پاس ہے، اس میں ایئرکنڈیشن لگا ہوا ہے، آپ قرآن و سنت کی روشنی میں مجھے جواب دیں کہ میں قصر پڑھ ہو یا پوری نماز پڑھوں؟
جواب: صورت مسؤلہ میں کراچی سے باہر سفر کے دوران آپ قصر نماز پڑھیں گے، اور کراچی آکر پوری نماز پڑھیں گے، اگرچہ آپ کو سفر میں تمام سہولیات میسر ہیں، لیکن پھر بھی سفر کے احکام لاگو ہونگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (باب صلاة المسافر، 122/2)
مَنْ خَرَجَ مِنْ عِمَارَةِ مَوْضِعِ إقَامَتِهِ قَاصِدًا مَسِيرَةَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ وَلَيَالِيِهَا
(قوْلُهُ قَاصِدًا) أَشَارَ بِهِ مَعَ قَوْلِهِ خَرَجَ إلَى أَنَّهُ لَوْ خَرَجَ وَلَمْ يَقْصِدْ أَوْ قَصَدَ وَلَمْ يَخْرُجْ لَا يَكُونُ مُسَافِرًا ح.
قَالَ فِي الْبَحْرِ: وَأَشَارَ إلَى أَنَّ النِّيَّةَ لَا بُدَّ أَنْ تَكُونَ قَبْلَ الصَّلَاةِ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی