سوال:
اگر کوئی شخص غسل کر لے تو کیا اس کو نماز کے لیے وضو کرنا ضروری ہے یا نہیں کیونکہ سر کا مسح جو کہ فرض ہے وہ تو ادا نہیں ہوا، اس بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ وضو نام ہے تین اعضاء (منہ، ہاتھ اور پاؤں) کے دھونے اور سر کے مسح کرنے کا، جب آدمی نے غسل کر لیا تو پورے جسم کے ساتھ اعضاء وضو دھلنے کی وجہ سے اس کے ضمن میں وضو بھی ہوگیا، لہذا غسل کرنے کے بعد نماز کے لیے مستقل وضو کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
معارف السنن: (کتاب الطہارۃ، 368/1)
ویقول القاضی فی العارضہ: لم یختلف احد من العلماء فی ان الوضوء داخل فی الغسل۔۔۔۔الخ
الجوھرہ النیرۃ: (کتاب الطہارۃ، 4/1)
فرض الطھارۃ غسل الاعضاء الثلاثہ یعنی الوجہ والیدین والقدمین ۔۔۔۔۔ ومسح الراس۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی