سوال:
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص مسنون اعتکاف کی نیت سے مسجد میں رہے اور اپنے آفس کے کام کی وجہ سے اعتکاف چھوڑ کر مسجد سے باہر چلا جائے تو کیا اس کا اعتکاف باقی رہے گا یا ٹوٹ جائے گا؟ اور اگر ٹوٹ جائے گا تو اس کی قضاء لازم ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ مسنون اعتکاف صحیح ہونے کے لئے معتکف کا مسجد میں رہنا ضروری ہے، آفس اور دفتر وغیرہ کے کام کے لیے مسجد سے باہر نکلنے سے اعتکاف ٹوٹ جائے گا، ایک دن اور ایک رات کی قضاء روزے کے ساتھ کرنا لازم ہوگی، البتہ مجبوری کی وجہ سے آفس اور دفتر وغیرہ کا کام مسجد کے اندر کرنا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (الباب السابع، 212/1)
(واما مفسداتہ) فمنھا الخروج من المسجد فلا یخرج المعتکف من معتکفہ لیلا ونھارا الا بعذر وان خرج من غیر عذر ساعة فسد اعتکافہ فی قول ابی حنیفة رحمہ اللہ تعالی کذا فی المحیط سواء کان الخروج عامدا او ناسیا ھکذا فی فتاوی قاضیخان۔۔۔۔۔۔۔۔ومن الاعذار الخروج للغائط والبول واداء الجمعة۔ ۔۔۔۔۔۔الخ ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی