سوال:
محترم مفتی صاحب! اگر کسی شخص کی بیوی نے شوہر کے ناپاک کپڑے دھوئے اور اسے اپنی طاقت کے بقدر نچوڑا تو کیا یہ کپڑے شوہر کے لیے پاک شمار کیے جائیں گے، جبکہ اگر یہی کپڑے شوہر اپنی طاقت کے بقدر نچوڑتا تو شاید اس میں سے مزید قطرے بھی ٹپک جاتے، بالفاظ دیگر کپڑے نچوڑنے میں کس شخص کی طاقت کا اعتبار کیا جائے گا؟
جواب: واضح رہے کہ کپڑوں کو نچوڑنے میں غاسل (دھونے والے) کا اعتبار کیا جائے گا، نہ کہ کپڑے استعمال کرنے والے کا، لہذا سوال میں پوچھی گئی صورت میں اگر بیوی اپنی پوری طاقت سے کپڑوں کو نچوڑتی ہے تو ایسا کپڑا اس کے شوہر کے حق میں بھی پاک سمجھا جائے گا، اگرچہ اس کا شوہر نچوڑنے میں اس سے زیادہ طاقت رکھتا ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیہ: (42/1)
وإن کانت غیر مرئیۃ یغسلہا ثلاث مرات ویشترط العصر في کل مرۃ فیما ینعصر ویبالغ فی المرہ الثالثہ حتی لو عصر بعدہ لا یسیلہ منہ الماء ویعتبر فی کل شخص قوتہ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی