عنوان: شوہر کے خرچہ نہ دینے پر بیوی اور بچوں کا ردعمل(2687-No)

سوال: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، محترم مفتی صاحب ! اس مسئلہ میں آپکی رہنمائی درکار ہے، اگر کوئی شخص نماز اور قرآن نہ پڑھتا ہو اور بچوں کی فیس وغیرہ اور کھانا پینا نہیں دیتا، تو ایسے شخص کی بیوی پر لازم ہے کہ اس کے حقوق ادا کرے؟ اور بچوں کے بڑے ہونے کے بعد اگر باپ اپنے حقوق جتائے تو کیا بچوں پر لازم ہے کہ اس کی بات مانیں اور اس کی خدمت کریں؟
جزاکم اللہ

جواب: واضح رہے کہ شوہر پر بیوی اور بچوں کے تمام جائز اخراجات بقدرِ وسعت لازم ہیں، اگر شوہر باوجود وسعت کے اس میں کسی قسم کی کوتاہی کرے گا، تو گناہ کا مستحق ہوگا۔ تاہم بچوں کے لئے پھر بھی اس بات کی گنجائش نہیں کہ وہ اس بناء پر باپ کی حق تلفی یا اس کی نافرمانی کریں۔
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں والدین کے ساتھ حسن سلوک کا حکم دیا ہے، اگرچہ وہ کافر ہی کیوں نہ ہوں، اور دوسری جگہ اللہ تعالی نے والدین کے لیے "اف" کا لفظ استعمال کرنے سے بھی روکا ہے، چہ جائیکہ بچے ان کی نافرمانی کریں یا ان کی خدمت سے اعراض کریں، اور ان کے حقوق میں کسی قسم کی کوتاہی کریں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرۃ، الآیۃ: 233)
وعلی المولود لہ رزقہن وکسوتہن بالمعروف۔۔۔۔الخ

و قولہ تعالی: (الأحقاف، الآیۃ: 15)
وَوَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَیْہِ اِحْسَانًا۔۔۔۔الخ

و قولہ تعالی: (بنی اسرائیل، الآیۃ: 23)
لا تقل لہما افٍّ ولا تنہرہما وقل لہما قولا کریمًاo

الموسوعة الفقهية الكويتية: (258/6)
ومن الواجب علی المسلم برّ الوالدین وإن کانا فاسقین أو کافرین ، ویجب طاعتہما في غیر معصیۃ اللّٰہ تعالی ، فإن کانا کافرین فلیُصاحبہما في الدنیا معروفًا۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 918 Nov 28, 2019
shohar ke / key kharcha na dene / deney par bivi / biwi or / aur bachon ka rad e amal, Wife and children reaction on non-payment husfromband

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.