resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: بیت الخلا جانے کے آداب اور اس میں موبائل استعمال کرنے کا حکم (27058-No)

سوال: حضرت! بیت الخلا میں جانے کے آداب کیا ہیں؟ بعض لوگ بیت الخلاء میں موبائل دیکھتے ہیں۔ شرعی رہنمائی فرما دیجیے۔ جزاک الله

جواب: واضح رہے کہ بیت الخلا میں داخل ہونے سے پہلے یہ دعا پڑھنی چاہیے: اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ۔
ترجمہ:اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتاہوں، خبیث جنوں سے مرد ہو یا عورت۔
اور بیت الخلاء سے نکلنے کے بعد یہ دعا پڑھنی چاہیے:
غُفْرَانَكَ اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِيْ أَذْهَبَ عَنِّيْ الْأَذٰى وَعَافَانِيْ
ترجمہ: اے اللہ ! میں تیری مغفرت چاہتا ہوں۔ تمام تعریفیں اللہ تعالیٰ کے لیے ہیں، جس نے مجھ سے تکلیف دور کی اور مجھے عافیت بخشی۔
نیز بیت الخلا میں داخل ہوتے وقت پہلے بایاں پاؤں داخل کیا جائے اور نکلتے وقت پہلے دایاں پاؤں نکالا جائے۔ بیت الخلا میں داخل ہونے کے بعد قضائے حاجت کے لیے ضرورت سے زیادہ ستر نہ کھولے، اس دوران باتیں نہ کرے، نہ ہی زبان سے اللہ کا ذکر کرے، چھینک، سلام اور اذان کا جواب نہ دے، اگر خود چھینک آئے تو دل میں الحمد للہ پڑھے، زبان سے نہ پڑھے، بلا ضرورت اپنی ستر کو نہ دیکھے اور نہ بول و براز کو دیکھے، اپنے بدن سے نہ کھیلے اور پیشاب اور پاخانہ میں بہت دیر نہ لگائے، [بلکہ جونہی فارغ ہوجائے تو بیت الخلا سے نکل آئے]۔ (مستفاد از عمدۃ الفقہ، ص: 287،ط: زوّار اکیڈمی)
ان مذکورہ بالا آداب سے معلوم ہوا کہ چند وجوہات کی بنا پر بیت الخلا میں موبائل استعمال کرنا مکروہ اور خلاف ادب ہے:
1) بیت الخلا میں موبائل استعمال کرنا ایک عبث کام ہے۔
2) موبائل کا استعمال بیت الخلا میں بلا ضرورت زیادہ دیر ٹھہرنے کا سبب بنتا ہے۔
3) بعض اوقات موبائل استعمال کرتے وقت قرآن مجید کی کوئی آیت، حدیث یا دعا وغیرہ کی آڈیو چل جاتی ہے جو کہ بے ادبی ہے، اس لیے اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دلائل:

صحيح البخاري: (رقم الحدیث: 142)
عن عبد العزيز بن صهيب، قال: سمعت أنسا رضي الله عنه ، يقول: كان النبي صلي الله عليه وسلم إذا دخل الخلاء قال: «اللهم إني أعوذ بك من الخبث والخبائث» تابعه ابن عرعرة، عن شعبة، وقال غندر، عن شعبة «إذا أتى الخلاء» وقال موسى عن حماد «إذا دخل» وقال سعيد بن زيد حدثنا عبد العزيز «إذا أراد أن يدخل».

سنن الترمذی: (باب ما یقول اذا خرج من الخلاء، رقم الحدیث: 7، ط: دار الحدیث)
حدثنا محمد بن إسماعيل حدثنا مالك بن إسماعيل عن إسرائيل بن يونس عن يوسف بن أبي بردة عن أبيه عن عائشة رضى الله تعالى عنها قالت كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا خرج من الخلاء قال غفرانك

سنن ابن ماجة: (باب یا یقول اذا خرج من الخلاء، رقم الحدیث: 301، ط: دار المعرفة)
حدثنا هارون بن إسحاق . حدثنا عبد الرحمن المحاربي عن إسماعيل بن مسلم عن الحسن وقتادة عن أنس بن مالك قال كان النبي صلى الله عليه و سلم إذا خرج من الخلاء قال ( الحمد لله الذي أذهب عني الأذى وعافاني )

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity