resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: شوہر کے گھر نہ آنے والی بیوی کو طلاق دینے کا شرعی حکم (27068-No)

سوال: مفتی صاحب! اگر بیوی شوہر کے ساتھ رہنے کے بجائے میکے میں ہی رہنا چاہتی ہو اور شوہر کے گھر آنے پر آمادہ نہ ہو تو کیا شوہر ایسی صورت میں اسے طلاق دے سکتا ہے؟ کیا شرعاً اس بنیاد پر طلاق دینا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ بغیر کسی شرعی وجہ کے بیوی کو طلاق دینا اللّٰہ تعالی کو ناپسند ہے، چنانچہ ایک روایت میں ہے کہ نبی اکرم صلَّی اللّٰہ علیہ وسلَّم نے فرمایا: "اللّٰہ تعالی کے نزدیک حلال چیزوں میں سب سے زیادہ ناپسندیدہ اور غُصّہ دلانے والی چیز طلاق ہے"۔ (سنن ابو داؤد،حدیث نمبر:2178)
لہٰذا میاں بیوی کو چاہیے کہ صبر، حکمت اور برداشت سے کام لیتے ہوئے صلح کی بھرپور کوشش کریں تاکہ ازدواجی رشتہ متاثر نہ ہو۔
تاہم اگر تمام تر کوششوں کے باوجود باہمی نباہ کی کوئی صورت باقی نہ رہے، اور بیوی بلا کسی شرعی عذر کے شوہر کے گھر آنے سے انکار کر رہی ہو تو ایسی صورت میں شوہر کو طلاق دینے کی شرعاً اجازت حاصل ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (سورۃ النساء،الآیة:34)
اَلرِّجَالُ قَوَّامُوْنَ عَلَى النِّسَآءِ بِمَا فَضَّلَ اللّٰهُ بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ وَّبِمَآ اَنْفَقُوْا مِنْ اَمْوَالِهِمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللّٰهُ ۚ وَاللَّاتِىْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَهُنَّ فَعِظُوْهُنَّ وَاهْجُرُوْهُنَّ فِى الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوْهُنَّ ۖ فَاِنْ اَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَيْهِنَّ سَبِيْلًا ۗ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيْرًا.

سنن لأبی داؤد: (باب فی کراھیة الطلاق، رقم الحدیث: 2178)
حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ خَالِدٍ ، عَنْ مُعَرِّفِ بْنِ وَاصِلٍ ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : " أَبْغَضُ الْحَلَالِ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى الطَّلَاقُ".

ردّ المحتار: (باب الخلع،441/3،ط: سعید)
و في القھستاني عن شرح الطحاوي: السنة إذا وقع بین الزوجین اختلاف أن یجتمع أهلهما لیصلحوا بینهما، فإن لم یصطلحا جاز الطلاق و الخلع. و هذا هو الحکم المذکور في الآیة.

آپ کے مسائل اور ان کا حل: (زوجیت کے حقوق،365/6،ط: لدھیانوی)

کفایت المفتی: (کتاب الطلاق،541/7،ط:ادارہ الفاروق کراچی)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصّواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce