عنوان: مہرِ فاطمی کی مقدار(2712-No)

سوال: مفتی صاحب ! مہرِ فاطمی کیا ہے اور اس کی مروجہ زمانہ میں کتنی مقدار بنتی ہے؟

جواب: "مہرِ فاطمی" کی مقدار احادیث میں ساڑھے بارہ اوقیہ منقول ہے اور ایک اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے، تو اس حساب سے "مہر فاطمی" پانچ سو درہم بنتے ہیں۔
موجودہ دور کے حساب سے اس کی مقدار ایک سو اکتیس تولہ تین ماشہ چاندی بنتی ہے۔
اور آج کل کے مروجہ گرام کے حساب سے 1.5309 کلو گرام چاندی بنتی ہے۔
آج مورخہ 2/12/19 کے مطابق کراچی میں ایک تولہ چاندی کی قیمت ایک ہزار روپے ہے، اس اعتبار سے ایک سو اکتیس تولہ تین ماشہ چاندی کی قیمت ایک لاکھ اکتیس ہزار دو سو ستاون (1,31,257) روپے بنتی ہے۔
اور مہر کی کم از کم مقدار دس درہم ہے، چاندی کے حساب سے اس کی مقدار 30.618 گرام چاندی اور تولہ کے حساب سے 31.5 ماشہ چاندی بنتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (باب الصداق و جواز کونہ تعلیم قران، رقم الحدیث: 1426، 1042/2، ط: دار احياء التراث العربي)
عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ کَمْ کَانَ صَدَاقُ رَسُولِ اﷲِ؟ قَالَتْ کَانَ صَدَاقُهُ لِأَزْوَاجِهِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ أُوقِيَةً وَنَشًّا قَالَتْ أَتَدْرِي مَا النَّشُّ؟ قَالَ قُلْتُ لَا قَالَتْ نِصْفُ أُوقِيَةٍ فَتِلْکَ خَمْسُ مِائَةِ دِرْهَمٍ فَهَذَا صَدَاقُ رَسُولِ اﷲِ لِأَزْوَاجِهِ.

مصنف ابن ابی شیبة: (رقم الحدیث: 16373، 493/3، ط: مکتبة الرشد)
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ اِبْرَاهِيْمَ قَالَ صَدَاقُ بَنَاتٍ النَّبِيِّ وَصَدَاقُ نِسَائِهِ خَمْسُ مِائَةِ دِرْهَمٍ.

طبقات الکبری: (22/8، ط: دار صادر)
اِثْنَيْ عَشَرَ أَوْقِيَةَ وَنِصْفًا.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 4888 Dec 02, 2019
meher e fatmi ki miqdar, Amount of Fatimid / fatimi dowry

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.