عنوان: نماز میں رفع یدین کرنے کا حکم(2794-No)

سوال: السلام علیکم، میرا سوال یہ ہے کہ کیا رفع یدین کرنا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ احناف کے ہاں وتر اور عیدین کی نمازوں کے علاوہ عام نماز میں صرف تکبیر تحریمہ کہتے وقت رفع یدین کرنا مسنون اور افضل ہے۔نیز یہاں یہ بات ذہن نشین فرمالیں کہ یہ مسئلہ افضل اور غیر افضل ہونے کا ہے (واجب اور فرض ہونے کا نہیں) لہذا جن علماء کے درمیان اس مسئلہ میں اختلاف ہوا ہے، ان میں دونوں طرف کے علماء اس بات پر متفق ہیں کہ رفع یدین کوئی فرض واجب نہیں ہے، بلکہ اختلاف صرف اس بارے میں ہے کہ رفع یدین سنت اور افضل ہے یا ترک رفع یدین افضل ہے؟ لہٰذا رفع یدین نہ کرنا ان کے نزدیک بھی گناہ نہیں ہے، جو رفع یدین کا کہتے ہیں، اسی طرح رفع یدین کرنا ان کے نزدیک بھی گناہ نہیں ہے جو ترک رفع یدین کے قائل ہیں۔اس سلسلے میں حنفی مسلک میں متعدد صحیح روایات کی بناء پر رفع یدین کا ترک کرنا افضل اور مسنون ہے۔
ذیل میں اس حدیث کو ذکر کیا جاتا ہے، جس میں نبی اکرم ﷺ نے نماز میں رفع یدین سے منع فرمایا ہے:
صحیح مسلم میں حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس گھر سے باہر تشریف لائے تو فرمایا: "کیا بات ہے؟ تمہیں رفع یدین کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ گویا کہ وہ بدکے ہوئے گھوڑوں کی دمیں ہیں ۔ نماز میں سکون اختیار کرو ".(صحیح مسلم: 181/1)
اور یہ بات قرآن کریم کے موافق بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مومنین کی تعریف میں فرمایا ہے :"الذین ھم فی صلاتھم خاشعون " (سورۃ المؤمنون : ٢ )
ترجمہ :یہ وہ لوگ ہیں جو اپنی نماز میں خشوع وخضوع اختیار کرتے ہیں۔
حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما اس آیت کے لفظ " خاشعون " کی تفسیر میں فرماتے ہیں:" مخبتون متواضعون، لا یلتفتون یمینا ولا شمالا ولا یرفعون ایدیھم فی الصلوۃ ".( تفسیر ابن عباس : ١١٢ )
ترجمہ:خشوع اختیار کرنے والے وہ لوگ ہیں جو عاجزی اور فروتنی اختیار کرتے ہیں، دائیں بائیں متوجہ نہیں ہوتے اور نماز میں رفع یدین نہیں کرتے ہیں۔
چنانچہ اکابر صحابہ کرام ترک رفع یدین پر عمل پیرا تھے اور نبی اکرم ﷺ کا آخری عمل بھی یہی تھا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (۱۸۱/۱)
" عن تمیم بن طرفۃ عن جابر بن سمرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ قال خرج علینا رسول اللہ ﷺفقال مالی اراکم رافعی ایدیکم کانھا اذناب خیل شمس اسکنوا فی الصلوۃ ".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 532 Dec 07, 2019
namaz me / mein rafaedain / rafa yaden karne / karney ka hokom / hokum, Ruling on performing / doing Rafa yaden in prayers

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.