سوال:
ہمارا بہنوئی آن لائن جوا کھیلتا ہے اور لوگوں سے جھوٹ بول بول کر کروڑوں تک کا قرضہ لے چکا ہے اور ہماری بہن کو خرچہ بھی نہیں دیتا تقریباً دو تین سال سے اور ہماری بہن کا جہیز اور زیورات وغیرہ بھی بیچ کھایا ہے اور کوئی کام بھی نہیں کرتا، تو تنگ آکر ہم نے اپنے بہنوئی کو گھر بلاکر اس سے زبردستی زبانی تین طلاق اپنی بہن کو دلوادی، تو پوچھنا یہ ہے کہ کیا طلاق واقع ہوگی ہے؟ جواب دیکر ممنون فرمائیں
ہم نے اپنے بہنوئی کو گھر بلاکر اس کو بہت کہا کہ طلاق دو اور میرے بڑے بھائی نے اسے ایک تھپڑ بھی مارا اور پھر کہا تو اس نے تین بار اس طرح کہا میری بہن سامنے ہی تھی کہ میں تمہیں طلاق دیتا ہوں تین بار کہا ہے۔
جواب: واضح رہے کہ طلاق میں زبردستی کرنے کی صورت میں شوہر اگر زبان سے طلاق کے الفاظ ادا کردے تو طلاق واقع ہو جاتی ہے۔
سوال میں پوچھی گئی صورت میں چونکہ آپ کے بہنوئی نے زبان سے تین طلاق کے الفاظ ادا کر دیے ہیں، اس لیے آپ کی مذکورہ بہن پر تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (235/3، ط: دارالفکر)
(ويقع طلاق كل زوج بالغ عاقل) ولو تقديرا بدائع، ليدخل السکران (ولو عبدا أو مكرها) فإن طلاقه صحيح لا إقراره بالطلاق۔
رد المحتار: : (235/3، ط: دارالفکر)
(قوله فإن طلاقه صحيح) أي طلاق المكره وشمل ما إذا أكره على التوكيل بالطلاق فوكل فطلق الوكيل فإنه يقع بحر قال محشيه الخير الرملي: مثله العتاق كما صرحوا به۔
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی