سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی شخص کے کئی سالوں کے روزے چھوٹ جائیں، اور یاد نہ رہے کہ کتنے ہیں، تو ان کی قضاء کس طرح کرنی چاہیے؟
جواب: واضح رہے کہ اگر رمضان کے قضاء روزوں کی تعداد یاد نہ ہو، تو اس طرح نیت کرے کہ سب سے پہلے، رمضان کا پہلا روزہ جو میرے ذمے ہے، اس کی قضاء کرتا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیہ: (کتاب الصوم، 196/1، ط: مکتبہ زکریا دیوبند قدیم)
إذا وجب علیہ قضاء یومین من رمضان واحد ینبغي أن ینوي أول یوم وجب علیہ قضاء من ہذا الرمضان، وإن لم یعین الأول یجوز وکذا لو کان علیہ قضاء یومین من رمضانین ہو المختار ولو نوی القضاء لا غیر یجوز وإن لم یعین۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی