عنوان:
سعودی عرب سے آنے والے کا تیس سے زیادہ روزے رکھنا(3146-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کوئی شخص سعودی عرب میں رمضان کے روزے شروع کرے، اور رمضان کے آخری عشرے میں پاکستان آ جائے، تو چونکہ سعودی عرب میں رمضان ایک یا دو روز پہلے شروع ہوگیا تھا، اور پاکستان آ کر اس کے تیس روزے مکمل ہوگئے، مگر ابھی تک پاکستان میں رمضان کا مہینہ چل رہا ہے، تو کیا وہ روزے رکھے گا یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ جب تک پاکستان میں رمضان کا مہینہ ہے، مذکورہ شخص بھی روزے رکھے گا، اور اس کے تیس سے زائد روزے نفل شمار کئے جائیں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (مبحث فی صوم یوم الشک، 384/2)
لو صام رائی ھلال رمضان واکمل العدۃ لم یفطرا لا مع الا مام لقولہ علیہ الصلوٰۃ والسلام صومکم یوم تصومون وفطر کم یوم تفطرون ۔ رواہ الترمذی وغیرہ۔ والناس لم یفطر وانی مثل ھذا یوم فوجب ان لا یفطر نھر۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Saudi Arab say aanay walay ka tees say ziadah rozay rakhna, KSA, aane, wale, se, ziada, roze, rozey,
One coming from Saudi Arabia and fasting for more than thirty days, Coming from western country and fasting more than thirty days