عنوان:
میاں یا بیوی کے مرنے سے نکاح ختم ہوجانا اور مرنے کے بعد ایک دوسرے کا چہرہ دیکھنا(3191-No)
سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! کیا موت سے میاں بیوی کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے، اور کیا موت کے بعد میاں بیوی کا ایک دوسرے کو دیکھنا شرعا جائز ہے؟
جواب: (۱) شوہر کے انتقال کے وقت سے عدت وفات پوری ہونے تک نکاح باقی رہتا ہے، اسی وجہ سے عورت اپنے شوہر کو غسل وکفن دے سکتی ہے اور عورت کے انتقال پر شوہر اجنبی ہوجاتا ہے۔
(۲) شوہر کے انتقال کے بعد بیوی اپنے خاوند کو دیکھ سکتی ہے، غسل وکفن دینے کی بھی اس کو شرعاً اجازت ہے، اسی طرح شوہر بیوی کے انتقال کے بعد اس کے چہرہ کو دیکھ سکتا ہے، اس کے جنازے کو کاندھا بھی دے سکتا ہے، قبر میں اتارنے کے لیے عورت کے محرم رشتہ دار ناکافی ہوں، تو بجائے کسی غیر محرم کے، شوہر اپنی بیوی کی میت کو قبر میں بھی اتار سکتا ہے، البتہ اس کے جسم پر ہاتھ لگانے اور غسل و کفن دینے کی اجازت نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (198/2-199، ط:دارالفکر)
(ويمنع زوجها من غسلها ومسها لا من النظر إليهما على الأصح )۔۔۔۔ (وهي لا تمنع من ذلك) ولو ذمية بشرط بقاء الزوجية
(قوله وهي لا تمنع من ذلك) أي من تغسيل زوجها دخل بها أو لا كما في المعراج ومثله في البحر عن المجتبى. قلت: أي لأنها تلزمها عدة الوفاة، ولو لم يدخل بها، وفي البدائع: المرأة تغسل زوجها؛ لأن إباحة الغسل مستفادة بالنكاح، فتبقى ما بقي النكاح، والنكاح بعد الموت باق إلى أن تنقضي العدة بخلاف ما إذا ماتت فلا يغسلها لانتهاء ملك النكاح لعدم المحل فصار أجنبيا، وهذا إذا لم تثبت البينونة بينهما في حال حياة الزوج، فإن ثبتت بأن طلقها بائنا، أو ثلاثا ثم مات لا تغسله لارتفاع الملك بالإبانة إلخ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Mian Biwi kay marnay say nikah khatam ho jaana aur marnay kay baad aik doosray ka chehra dekhna, bivi, ke, marne, se, khatm, jana, ek doosray, ek doosre, dusre, daikhna,
Mian Biwi kay marnay say nikah khatam ho jaana aur marnay kay baad aik doosray ka chehra dekhna, bivi, ke, marne, se, khatm, jana, ek doosray, ek doosre, dusre, daikhna