عنوان: والدہ اپنے بیٹے کے گھر میں جو مسافت سفر پر واقع ہو، وہاں ان کی نماز میں قصر کا حکم (3196-No)

سوال: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، مفتی صاحب!
عرض یہ ہیکہ فاطمہ نامی خاتون کے چار بیٹے ہیں، باپ فوت ہوگیا ہے، مستقل سکونت چھوٹے بیٹے کے پاس ہے، جو کہ مرکزی شہر میں رہائش پذیر ہیں، جبکہ دوسرے بیٹے دیگر اضلاع میں قیام پذیر ہیں، اب اس خاتون فاطمہ کے لئے کیا حکم ہے، جب وہ چند دنوں کے لئے دوسرے بیٹے کے گھر جاتی ہیں، تو وہاں وہ قصر پڑھے گی یا پوری نماز ؟ اس بات کے ہوتے ہوئے کہ وہ اسکے اپنے پسر حقیقی کا گھر ہے۔

جواب: صورت مسئولہ میں چونکہ والدہ چند دنوں کے لیے اپنے بیٹے کے گھر جاتی ہیں، اور وہاں مستقل رہائش کی نیت نہیں ہوتی، اس لیے اگر والدہ پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت سے جائیں گی، تو وہاں جاکر قصر نماز پڑھیں گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (121/2)
”الوطن الاصلی ھو موطن ولادتہ او تاھلہ اوتوطنہ ویبطل بمثلہ اذا لم یبق لہ بالاول اھل".
"قولہ او توطنہ ای عزم علی القرار فیہ وعدم الارتحال وان لم یتاھل فلو کان لہ ابوان ببلد غیر مولدہ وھوبالغ ولم یتاھل بہ فلیس ذلک وطنا لہ الا اذا عزم علی القرار فیہ وترک الوطن الذی کان لہ قبلہ شرح منیہ“.

الفتاوی الھندیۃ: (الباب الخامس عشر في صلاۃ المسافر)
"ویبطل الوطن الأصلي بالوطن الأصلي إذا انتقل عن الأول بأہلہ".

فتاوی دار العلوم دیوبند: (327/4)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1518 Jan 07, 2020
Walidah apnay betay kay ghar mein jo musafat safar par waqiah ho, wahan un ki namaz mein qasar ka hukm, bete, ke, main, safr e musafat peh namaz e qasr, Ruling on shortening the prayer (qasr) of a mother at her sons house which is at a recognized distance, four burud

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.