resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: شوہر کا بیوی کو "جب بھی تم اُس عورت سے بات کرو گی تو تمہیں ایک طلاق" کہنے سے طلاق کا حکم (32224-No)

سوال: محترم مفتی صاحب! ایک شخص نے اپنی بیوی کو کہا کہ اگر تم فلاں عورت سے رابطہ رکھوگی یا اس سے بات کرو گی تو تمہیں ایک طلاق۔ ایک بار اس نے بات کرلی پھر یہ متنبہ ہوئی اور شوھر نے رجوع کرلیا، اب پھر شوہر نے کہا جب بھی تم اس سے بات کرو گی تمہیں ایک طلاق، اب بیوی تو بالکل بات نہیں کرتی، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اتفاق سے کہیں وہ عورت اس سے مل اور ےوہ خود اس سے بات کرے تو کیا پھر بھی طلاق ہوجائے گی؟

جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت میں شوہر کے یہ کہنے "جب بھی تم اس (عورت) سے بات کرو گی تو تمہیں ایک طلاق" سے کُلَّما کی طلاق منعقد ہوچکی ہے، لہذا آئندہ جب بھی مذکورہ شخص کی بیوی اس عورت سے بات کرے گی (اگرچہ گفتگو کی ابتدا دوسری عورت ہی کرے) تو اس کی بیوی پر ہر مرتبہ ایک طلاق واقع ہوگی اور چونکہ شوہر پہلے ہی ایک طلاق دے چکا ہے، لہذا مزید دو مرتبہ باتیں کرنے سے مذکورہ شخص کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوجائیں گی اور اپنے شوہر پر حرمت مغلّظہ کے ساتھ حرام ہوجائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندية: (98/2، ط: دار الفکر)
إذا حلف لا يكلم فلانا ثم إن المحلوف عليه ناداه فقال: لبيك أو قال: لبي يحنث في يمينه كذا في المحيط.
في التجريد لو قال: من هذا بعد ما دق الباب يحنث ولو قال: له مانده شدى فقال: خوب آست أو نعم أو آرى يحنث هكذا في الخلاصة.
في الفتاوى حلف لا يكلم فلانا فنادى فلان رجلا آخر فقال: الحالف لبيك يحنث وكذا لو قال: بالفارسية لبي بغير كاف كما هو عرف العامة كذا في الغياثية.

بدائع الصنائع: (47/3، ط: دار الکتب العلمیة)
وأما المطلق فهو أن يحلف أن لا يكلم فلانا ولا يذكر الأبد وهذا أيضا على الأبد حتى لو كلمه في أي وقت، كلمه في ليل أو نهار وفي أي مكان كان وعلى أي حال حنث؛ لأنه منع نفسه من كلام فلان ليبقى الكلام من قبله على العدم، ولا يتحقق العدم إلا بالامتناع من الكلام في جميع العمر.

الدر المختار مع رد المحتار: (352/3، ط: دار الفکر)
(وفيها) كلها (تنحل) أي تبطل (اليمين) ببطلان التعليق (إذا وجد الشرط مرة إلا في كلما فإنه ينحل بعد الثلاث) لاقتضائها عموم الأفعال كاقتضاء كل عموم الأسماء (فلا يقع إن نكحها بعد زوج آخر إذا دخلت) كلما (على التزوج نحو: كلما تزوجت فأنت كذا) لدخولها على سبب الملك وهو غير متناه.
(قوله لدخولها على سبب الملك) أي التزوج، فكلما وجد هذا الشرط وجد ملك الثلاث فيتبعه جزاؤه بحر.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce