سوال:
مفتی صاحب! عورت نماز جنازہ کیسے پڑھے؟
جواب: واضح رہے کہ عورتوں کا نماز جنازہ میں شرکت کرنے کے لیے گھر سے نکلنا ممنوع (مکروہ تحریمی) ہے، البتہ اگر عورت کسی جگہ پہلے سے موجود ہو (جیسے کہ حرم شریف وغیرہ میں) اور وہاں جنازے کی نماز کھڑی ہو جائے تو وہ نمازِ جنازہ کی جماعت میں شریک ہو سکتی ہے، کیونکہ نفسِ نماز جنازہ پڑھنا عورت کے لیے ممنوع نہیں ہے، نیز مرد اور عورت کے نماز جنازہ پڑھنے کے طریقے میں کوئی فرق نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (566/1، ط: سعید)
(ويكره حضورهن الجماعة) ولو لجمعة وعيد ووعظ (مطلقا) ولو عجوزا ليلا (على المذهب) المفتى به لفساد الزمان۔
الهندية: (162/1، ط: دار الفکر)
(الفصل الخامس في الصلاة على الميت) الصلاة على الجنازة فرض كفاية إذا قام به البعض واحدا كان أو جماعة ذكرا كان أو أنثى سقط عن الباقين وإذا ترك الكل أثموا، هكذا في التتارخانية.
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی