resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: نفاس، غصہ اور ایک نشست میں تین طلاقیں (32330-No)

سوال: میں آپ سے طلاق کے ایک معاملے کے بارے میں شرعی رہنمائی کی درخواست کرتی ہوں۔
میں نے سیزیرین کے ذریعے بچہ جنم دیا، اُس وقت میرے بچے کی عمر 12 دن تھی اور میں ابھی ایّامِ نفاس (پیدائش کے بعد خون آنے کی حالت) میں تھی۔ اسی دوران میرے شوہر نے ایک ہی بیٹھک میں تین مرتبہ کہا: “میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، میں تمہیں طلاق دیتا ہوں، میں تمہیں طلاق دیتا ہوں۔” انہوں نے یہ الفاظ بغیر کسی سنجیدہ یا معقول وجہ کے غصّے میں کہے، اُس وقت میں اپنے والدین کے گھر تھی کیونکہ میرے شوہر کے گھر والے زچگی کے بعد میری مناسب دیکھ بھال اور کھانے پینے کا بندوبست نہیں کر رہے تھے۔ میرے شوہر چاہتے تھے کہ میں واپس اُن کے گھر آ جاؤں، مگر میں نے کہا کہ میں تب آؤں گی جب وہ میری والدہ کو اطلاع دے دیں، یہ سن کر وہ ناراض ہوگئے اور تین بار لگاتار طلاق کے الفاظ کہہ دیے۔
میرے سوالات یہ ہیں:
1) کیا یہ ایک رجعی طلاق شمار ہوگی یا تین مکمل (بائنِ کبریٰ) طلاقیں واقع ہو گئی ہیں؟
2) کیا اس بات سے کوئی فرق پڑتا ہے کہ طلاق نفاس (پیدائش کے بعد خون آنے) کی حالت میں دی گئی اور غصّے میں ایک ہی نشست میں دی گئی؟
3) کیا شریعت میں اس صورت میں صلح یا دوبارہ نکاح کی کوئی گنجائش موجود ہے؟
اللہ تعالیٰ آپ کو علم و وقت کے بدلے بہترین اجر عطا فرمائے۔

جواب: واضح رہے کہ نفاس کی حالت میں تین طلاقیں دینے سے تین طلاقیں واقع ہوجاتی ہیں، اگرچہ وہ طلاق غصہ یا ایک ہی نشست میں دی جائیں، لہذا پوچھی گئی صورت میں آپ پر تين طلاقيں واقع ہوگئی ہیں، آپ دونوں کا نکاح ختم ہوگیا ہے، اب نہ رجوع ہوسکتا ہے اور نہ ہی دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے۔
ہاں! اگر آپ عدّت گزار کر کسی اور مرد سے نکاح کرلیں اور اس سے ازدواجی تعلّقات بھی قائم کرلیں، پھر وہ آپ کو اپنی مرضی سے طلاق دے دے یا اس کا انتقال ہوجائے تو ایسی صورت میں آپ عدّت گزار کر دوبارہ سابقہ شوہر سے نکاح کرنا چاہیں تو کرسکتی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرۃ، الایة: 230)
فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ ... الخ

روح المعانی: (البقرۃ، الایة: 230)
"فإن طلقها‘‘ متعلقا بقوله سبحانه ’’الطلاق مرتان‘‘ .... فَلا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ أي من بعد ذلك التطليق حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجاً غَيْرَهُ أي تتزوّج زوجا غيره، ويجامعها

الشامیة: (234/3 ، ط:دارالفکر)
"(قوله: و النفاس کالحیض) قال فی البحر: و لما كان المنع منه الطلاق في الحیض لتطویل العدة علیها كان النفاس مثله، كما في الجوهرة."

الھندیة: (كتاب الطلاق، باب الرجعة، 473/1، ط: دار الفكر بيروت)
"وإن كان الطلاق ثلاثا في ‌الحرة وثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها."

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce