resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: امام کو قعدہ اخیرہ میں پانے کی صورت میں مسبوق کے لیے تکبیرِ تحریمہ کے بعد ہاتھ باندھنا (32331-No)

سوال: فرض نماز میں تشہد میں ایک شخص شامل ہونا چاہے تو اس کا کیا طریقہ ہے؟ کیا تکبیر کہہ کر ہاتھ باندھ کر پھر التحیات میں بیٹھے یا صرف تکبیر پڑھ کر بنا ہاتھ باندھے التحیات میں بیٹھے؟ صحیح طریقہ کیا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ دورانِ نماز قیام کی حالت میں ہاتھ باندھنا سنت ہے، مسبوق شخص جب امام کو قعدہ اخیرہ میں پائے اور اسے یقین ہو کہ کھڑے ہو کہ تکبیر تحریمہ اور کچھ دیر ہاتھ باندھنے کے بعد قعدہ میں شریک ہوجائے گا اور جماعت فوت نہیں ہوگی تو اس صورت میں اسے چاہیے کہ تکبیرِ تحریمہ کے بعد ہاتھ باندھ لے تاکہ سنت پر عمل ہو سکے، لیکن اگر اسے یہ اندیشہ ہو کہ ہاتھ باندھنے کی صورت میں قعدہ نہیں ملے گا اور جماعت فوت ہو جائے گی تو اس صورت میں اسے چاہیے کہ ہاتھ نہ باندھے بلکہ تکبیرِ تحریمہ کے بعد دوسری تکبیر کہہ کر امام کے ساتھ قعدہ اخیرہ میں شریک ہوجائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الہندیۃ: (91/1، ط: دارالفکر)
وان أدرک الامام فی الرکوع أو السجود ، یتحری ان کان أکبر رأیه أنه لو أتی به أدرکه فی شی من الرکوع أو السجود یأتی به قائماً والا یتابع الامام ولا یأتی به واذا لم یدرک الامام فی الرکوع او السجود لایاتی بھما وان ادرک الامام فی القعدۃ لایأتی بالثناء بل یکبر للافتتاح ثم للانحطاط ثم یقعد.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)