سوال:
مفتی صاحب! عرض یہ ہے کہ ہم دو بھائی بہن ہیں۔ بڑا بھائی پیشے سے استاد ہیں۔ جب میرا بھائی بارہویں جماعت میں پڑھ رہا تھا تو والدہ نے یہ کہا کہ: "اگر میرا بیٹا نوکری پر لگ گیا تو میں ایک گائے کی شیرنی کروں گی۔" اس کے بعد جب میرا بھائی TET (نوکری کے امتحان) کی تیاری کر رہا تھا تو اُس نے بھی یہ کہا کہ: "اگر میں TET کے امتحان میں کامیاب ہوگیا تو میں ایک گائے کی شیرنی کروں گا۔" اب الحمدللہ میرا بھائی امتحان میں کامیاب ہوگیا اور نوکری پر لگ گیا۔ اب دریافت یہ کرنا ہے کہ: کیا ایک گائے شیرنی کرنا کافی ہوگا یا دو گائے لازم ہوں گی؟
جواب: واضح رہے کہ کسی موقع پر اگر ایک سے زائد افراد نذر مانیں تو ان میں سے ہر ایک کے لیے علیحدہ علیحدہ طور پر اپنی نذر کو پورا کرنا لازم ہوتا ہے، لہذا پوچھی گئی صورت میں آپ کی والدہ اور بھائی دونوں کے لیے الگ الگ نذر کے طور پر گائے دینا لازم ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الدلائل:
القرآن الكريم: (الج، الآية: 29)
ثُمَّ لۡیَقۡضُوا۟ تَفَثَهُمۡ وَلۡیُوفُوا۟ نُذُورَهُمۡ وَلۡیَطَّوَّفُوا۟ بِٱلۡبَیۡتِ ٱلۡعَتِیقِ
بدائع الصنائع: (83/5، ط: دار الكتب العلمية)
وقد قال النبي - عليه الصلاة والسلام -: «من نذر أن يطيع الله - تعالى - فليطعه» ، وقال - عليه الصلاة والسلام -: «من نذر وسمى فعليه وفاؤه بما سمى»
فتاویٰ محمودیہ: (69/14، ط: ادارۃ الفاروق کراچی)
فتاویٰ دارالعلوم دیوبند: (104/12، ط: دارالاشاعت)
فتاویٰ دارالعلوم زکریا: (484/4، ط: زمزم پبلشرز)
واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی